نواسہ رسول ﷺ امام حسینؓ کی دین کے لیے لازوال قربانی کی یاد میں آج ملک بھر میں یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا گيا۔
جگر گوشہ بتول حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور اُن کے جاں نثاروں کی میدانِ کربلا میں عظیم قربانی کی یاد میں ملک بھر میں شبیہِ علم، تابوت اور ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے، عزادار نوحہ خوانی اور سلام پیش کرتے رہے۔
کراچی کی مرکزی مجلس کے بعد جلوس نشر پارک سے برآمد ہوا، جلوس کے راستے میں لنگر اور شربت کی سبیلیں لگائی گئیں تھیں، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، جلوس میں سیاسی رہنما اور اعلیٰ حکام شریک ہوئے، شرکائے جلوس نے تبت سینٹر پر نماز ظہرین ادا کی، اس دوران سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا، جلوس شام 4 بجے کے قریب کھارادر مسجد و امام بارگاہ اور بعد ازاں حسینیاں ایرانیاں میں اختتام پذیر ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:
سویڈن کا قرآن جلانے والے عراقی پناہ گزین کا رہائشی پرمٹ منسوخ کرنے پر غور
اس کے علاوہ لاہور، پشاور، کوئٹہ سمیت مختلف شہروں کے مرکزی جلوس اپنی منزل پر پہنچ کر ختم ہوگئے۔
جلوسوں کے اختتام پر مجالس شامِ غریباں منعقدکی گئیں جن میں امام عالی مقام کی لازوال قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
کوئٹہ میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس رحمت اللہ چوک سے صبح 9 بجے برآمد ہوکر شام کو علمدار روڈ کی امام بارگاہ ہزارہ ناصر آباد پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔
جلوس کے راستوں میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے، موبائل فون سروس بند اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد رہی۔
جلوسوں کے موقع پرشہر میں موبائل فون سروس معطل رہی۔
ملک بھر میں عاشورہ کے جلوسوں کے راستوں پر سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے، یومِ عاشور کے موقع پر چھوٹے بڑے شہروں میں دودھ اور شربت کی سبیلیں قائم کی گئیں، نیازِ حسین کا اہتمام کیا گیا، کہیں ٹھنڈے شربت تو کہیں حلیم سے عزاداروں کی تواضع کی گئی۔
بھکر میں یوم عاشور پر تیس من سے زائد دودھ اور میوہ جات سے بنے شربت کی سبیل لگائی گئی، ملتان میں 250 من حلیم کی دیگ بنائی گئی، بہاول نگر میں 100 من حلیم اور 125 من روٹی کی نذر و نیاز کا اہتمام کیا گیا۔