مصنوعی ذہانت: پاکستان کے لیے اربوں ڈالر کی مارکیٹ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مصنوعی ذہانت: پاکستان کے لیے اربوں ڈالر کی مارکیٹ
مصنوعی ذہانت: پاکستان کے لیے اربوں ڈالر کی مارکیٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: گزشتہ روز ”مصنوعی ذہانت: اخلاقیات، تخلیقی صلاحیت اور کام کا مستقبل“ کے موضوع پر ایک کانفرنس میں مقررین نے AI کے مستقبل پر روشنی ڈالی اور اسے پاکستان کے لیے اربوں ڈالر کی مارکیٹ قرار دیا۔

کانفرنس کا اہتمام فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ کمپیوٹنگ، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (NUML) نے کیا تھا۔

نمل (NUML) کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر شہزاد منیر، ڈینز، شعبہ جات کے سربراہان، فیکلٹی ممبران اور طلباء کی بڑی تعداد نے کانفرنس میں شرکت کی۔

ڈاکٹر شعیب خان نے اپنے خطاب میں پاکستان کے دفاعی نظام میں مصنوعی ذہانت کے مستقبل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے اربوں ڈالر کی مارکیٹ ہے، انہوں نے نوجوانوں کو اس سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی۔

ڈاکٹر ممیرہ بانو نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس AIکے اہم کردار کے بارے میں تفصیل سے بات کی اور آسٹریلوی ماڈل کو طلباء کے ساتھ شیئر کیا۔

وزارتِ ہوا بازی کی ویب سائٹ 2 سائبر حملوں کے بعد غیر فعال، ہیکنگ کیسے ہوتی ہے؟

این آئی ٹی بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر بابر مجید بھٹی نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ علم حاصل کریں اور اپنے مستقبل کے کردار کا فیصلہ کریں۔ انہوں نے طلباء کو قومی ترقی میں اے آئی کے کردار کے حوالے سے آگاہ کیا۔

Related Posts