ارناب گوسوامی کے جھوٹے دعوے: کیا بھارتی میڈیا سنسنی پھیلا رہا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ارناب گوسوامی کے جھوٹے دعوے: کیا بھارتی میڈیا سنسنی پھیلا رہا ہے؟
ارناب گوسوامی کے جھوٹے دعوے: کیا بھارتی میڈیا سنسنی پھیلا رہا ہے؟

بھارتی صحافی ارناب گوسوامی تنازعات کے حوالے اپنی ایک الگ پہچان رکھتے ہیں ، وہ اپنی انتہائی سنسنی خیز رپورٹنگ کی وجہ سے کافی اخلاق باختہ شخصیت کے طور پر مشہور ہیں۔ ارناب گوسوامی کا حالیہ جعلی بیان پاکستان کے خلاف بھارت کے مذموم پروپیگنڈے کی عکاسی کرتا ہے۔

بھارت میں سنسنی خیز اور پاکستان مخالف سمجھے جانے والے نیوز چینل ریپبلک ٹی وی کے اینکر ارنب گوسوامی نہ صرف آن سکرین جھوٹ بولتے رہے بلکہ یہ بھی کہتے رہے کہ ’میں اپنے ذرائع سے یہ بھی بتا سکتا ہوں کہ پانچویں منزل پر قیام پذیر پاکستانی افواج کے افسران نے کھانے کیلئے کیا منگوایا‘۔ جس کے بعد پاکستانی اور بھارتی ٹوئٹر پر بے شمار میمز کا ڈھیر لگ گیا۔

اصل میں کیا ہوا؟

گوسوامی نے یہ غلط کام اس وقت کیا جب انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی فوج کے افسران کابل میں پرتعیش سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر قیام پذیر ہیں۔ ارناب گوسوامی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پنجشیر لڑائی میں پاک فوج طالبان کی مدد کررہی تھی۔

پچھلے ہفتے ریپبلک ورلڈ ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام ’دی ڈیبیٹ‘ میں ، گوسوامی نے پی ٹی آئی کے ترجمان عبدالصمد یعقوب کو پاکستان کی نمائندگی کے لیے مدعو کیا تھا۔

بھارت میں سنسنی خیز اور پاکستان مخالف سمجھے جانے والے نیوز چینل ریپبلک ٹی وی کے اینکر ارنب گوسوامی نہ صرف آن سکرین جھوٹ بولتے رہے بلکہ یہ بھی کہتے رہے کہ ’میں اپنے ذرائع سے یہ بھی بتا سکتا ہوں کہ پانچویں منزل پر قیام پذیر پاکستانی افواج کے افسران نے کھانے کیلئے کیا منگوایا‘۔

اس کے بعد ارناب گوسوامی نے عبدالصمد یعقوب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: “آپ آج جا کر سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر چیک کریں ، میں آپ سے کہہ رہا ہوں ، براہ کرم چیک کریں ، کابل کے سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل ، وہاں کتنے پاکستانی فوجی افسر ہیں؟”

اس کے بعد ارناب گوسوامی نے اپنے دعوے کو بڑھاتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستانی افسران کے کمروں کے نمبر بھی دے سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا “میں آپ کو یہ بھی بتا سکتا ہوں کہ انہوں نے رات کے کھانے میں آرڈر کیا ہے لہٰذا میرے انٹیلی جنس ذرائع پر شک نہ کریں ۔ ہم نے آپ لوگوں پر اپنی تمام فضائی نگرانی کی ہے۔

پروگرام میں شریک پاکستانی مہمان عبد الصمد یعقوب نے اینکر کے ذرائع کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ’کابل میں سرینا ہوٹل کی صرف 2 منزلیں ہیں وہاں کوئی تیسری، چوتھی یا پانچویں منزل نہیں‘۔

ایک دن بعد ، عبدالصمد یعقوب دوبارہ ارناب گوسوامی کے پروگرام میں واپس آئے اور اینکر کے دعوے کر رد کرتے ہوئے کہا کہ “مجھے اپنے ذرائع سے جو معلوم ہوا وہ یہ ہے کہ سرینا ہوٹل کے پاس صرف دو منزلیں ہیں۔” اس جواب پر ارناب گوسوامی جبری ہنسی ہنستے رہے۔

ٹرولنگ

جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب ہونے کے باوجود بھی ارناب گوسوامی ڈھٹائی سے قائم رہتے ہیں۔  ٹوئٹر پر بھی ارناب گوسوامی کا ہیش ٹیگ اور یہ کلپ ٹرینڈ کررہا ہے۔

https://twitter.com/Dilsedesh/status/1439528467465322498?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1439528467465322498%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fmmnews.tv%2Farnab-goswamis-false-claims-is-indian-media-plagued-by-sensationalism%2F

بھارتی جعلی نیوز میڈیا

ہندوستانی صحافت سنسنی خیزی اور غلط رپورٹنگ اپنا ہی ایک مقام رکھتی ہے۔ لوگوں کو دنیا بھر میں ہونے والے واقعات کے بارے میں آگاہ کرنے کے بجائے ، یہ انتہائی مضحکہ خیز واقعات کو ایک مبالغہ آمیز اور مسخ شدہ ورژن کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔

آج کل ہندوستانی میڈیا جعلی ، من گھڑت اور مکمل فرضی خبروں کی رپورٹنگ کے کی وجہ سے  زرد صحافت کے انتہائی نچلے درجے پر پہنچ گیا ہے۔ بھارتی صحافی صحافت کے بنیادی اصولوں کو بھول چکے ہیں۔

بھارتی میڈیا خبر کی حقیقت کو نہیں دیکھتا بلکہ پاکستان کے خلاف اپنے توپوں کو رخ کرلیتا ہے جوکہ اس کی پیشہ ورانہ گرواہٹ کی نشاندہی کرتا ہے اور اس کے ساکھ کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔

ہمیشہ سچ کی تلاش اور حقائق کی اطلاع دینا صحافت کا اولین اصول ہے۔ ایک صحافی کو ہمیشہ درست خبر کے لیے کوشش کرنی چاہیے ، تمام متعلقہ حقائق بتانے چاہئیں، اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ انہوں نے جو جانچ پڑتال کی ہے وہ حقائق پر مبنی ہے۔

صحافی کی آواز ایک آزاد آواز ہونی چاہیے ، جس میں کسی کے مفادات کا تحفظ پیش نظر نہیں ہونا چاہیے۔ لیکن اکثر درجہ بندی اور مقبولیت کی دوڑ میں میڈیا کو اپنے بنیادی اصولوں کو نہیں بھولنا چاہیے۔

Related Posts