کیا پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات دوبارہ پٹری پر آ گئے؟

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے قرض کے مذاکرات جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے معاہدے کو حاصل کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ اسے ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے مزید امداد کی ضرورت ہے کیونکہ ملک کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر 3 ارب ڈالر سے کم ہو چکے ہیں۔

لیکن 6.5 بلین ڈالر کے قرض کے پروگرام پر آئی ایم ایف کے عملے کی سطح پر بات چیت کے بعد بھی فیصلہ نہیں کیا جاسکا، آئی ایم ایف یہ بھی چاہتا ہے کہ پاکستان اس بات کو یقینی بنائے کہ ملک کا توانائی کا شعبہ قابل عمل ہے۔

آئی ایم ایف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان پالیسیوں کا بروقت اور فیصلہ کن نفاذ کے ساتھ ساتھ سرکاری شراکت داروں کی پُرعزم مالی معاونت پاکستان کے لیے میکرو اکنامک استحکام کو کامیابی سے دوبارہ حاصل کرنے اور اس کی پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے اہم ہے۔

اس نے مزید کہا کہ ان پالیسیوں کے نفاذ کی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کے لیے آنے والے دنوں میں مجازی بات چیت جاری رہے گی۔

دوسری جانب، ملک کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان گزشتہ ہفتے معاہدے کا مسودہ موصول ہونے کے بعد ورچوئل بات چیت شروع کرے گا۔

مزید پڑھیں:جنوری میں تارکین وطن کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر میں ریکارڈ کمی

پاکستان نے آئی ایم ایف کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے کچھ اقدامات کیے ہیں جیسے روپے پر اپنی گرفت کمزورکرنا اور گزشتہ ماہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Related Posts