پاکستان میں اقلیتیں کیا واقعی غیر محفوظ ہیں؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت میں جاری ہندو مسلم فسادات اور مسلمانوں کی املاک ومساجد پر حملوں کے بعد وزیراعظم پاکستان عمران خان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی عوام کو متنبہ کیا ہے کہ پاکستان میں غیر مسلم برابر کے شہری ہیں ، اس لیے اگر کسی بھی فرد یا گروہ نے کسی غیر مسلم شہری یا ان کی عبادتگاہ پر بری نظرڈالی تو ان کیساتھ سختی سے پیش آئینگے۔

بھارت میں متنازعہ شہریت بل کی منظوری کے بعد مختلف شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ گزشتہ چند روز سے دہلی میں مظاہروں میں شدت آگئی ہے اور مسلم آبادیوں میں حملے بڑھتے جارہے ہیں جس کے پیش نظر وزیراعظم پاکستان نے عوام کو غیر مسلموں کیساتھ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کیلئے انتباہ جاری کیا ہے۔

قیام پاکستان سے قبل بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اسلامی ریاست کا تصور پیش کرتے ہوئے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی مکمل یقین دہائی کرائی تھی جبکہ آئین پاکستان اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں اقلیتوں کو بھرپور تحفظ بھی فراہم کیاجاتا ہے۔

ملک میں ہونیوالے چند ایک واقعات کے علاوہ تمام مذہبی اقلیتوں کو بھارت کی نسبت اپنی مذہبی و معاشرتی رسومات ادا کرنے کی مکمل آزادی ہے، تمام غیر مسلم اپنے مذہبی تہوار بلاخوف و خطر مناتے ہیں جبکہ بھارت میں مسلمان سمیت دیگرتمام اقلیتیں بھی خوف و ہراس کا شکار رہتی ہیں۔ پاکستان میں اقلیتوں کو جتنی مذہبی و معاشرتی آزادی حاصل ہے شاید ہی کسی اور ملک میں ہو۔

پاکستان میں وفاق اور صوبائی اسمبلیوں میں بھی اقلیتوں کی نمائندگی کیلئے نشستیں مخصوص ہیں اور پاکستان میں بدھ مت، ہندو اور سکھ برادری کے کئی مقدس مقامات ہیں جن کو مکمل تحفظ دیا جاتا ہے، گزشتہ سال کرتاپور راہداری بھی مذہبی رواداری کی ایک اعلیٰ مثال ہے جس نے پاکستان میں اقلیتوں کے حوالے سے پائی جانیوالی غلط فہمیوں کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیاہے۔

‘امن اور یگانگت پاکستان کی اقدار کا مرکزی نکتہ رہا ہے، وزیراعظم عمران خان نے بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو ‘نازی ازم کی وارث قرار دیتے ہوئے بھارت میں امن اور معمولات کو جلد از جلد بحال کرنے پر زور دیا ہے۔

پاکستان میں بھی مخصوص گروہوں وطبقات کی جانب سے مذہبی اقلیتوں کو مختلف مسائل کا سامنا ہے بطور ریاست پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کیساتھ امتیازی سلوک روا نہیں رکھا جاتاجبکہ بھارت میں  حکمراں  جماعت ملک میں اقلیتوں  کے خلاف سرگرم عمل ہے۔ہندوستان میں مسلمانوں سمیت کسی اقلیت کی جان و مال محفوظ نہیں،مسلمان ودیگر اقلیتی عوام خوف و ہراس کی فضا میں سانس لے رہے ہیں۔

Related Posts