کیا بھارتی پیاز اور ٹماٹر ہی سبزیوں کی قیمتیں کم کرنے کا واحد حل ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے ہونے والے نقصان میں زراعت کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ سندھ اور پنجاب میں پھل و سبزیوں کے علاقے زیرِ آب آنے سے اِن کی پیداوار بہت زیادہ متاثر ہوئی ہے۔

ماہرین کے مطابق ملک بھر کی سبزی منڈیوں میں مختلف سبزیوں کی سپلائی 75 فیصد تک متاثر ہوچکی ہے۔ ماہرین نے سیلاب کے باعث ملک میں غذائی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

ایسے میں حکومت کو بھارت سے پیاز اور ٹماٹر درآمد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

بھارت سے ٹماٹر و پیاز درآمد کرنے کی تجویز کس نے دی؟

بھارت سے ٹماٹر اور پیاز کی درآمد کی تجویز وفاقی وزارت تجارت کے اجلاس میں دی گئی جس میں حالیہ بارشوں سے سبزیوں کی پیداوار متاثر ہونے اور مارکیٹ میں قلت کی صورتحال پر غور کیا گیا تھا۔

اجلاس میں پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل امپورٹرز ایکسپورٹرز مرچنٹس ایسوسی ایشن نے مارکیٹ میں استحکام کے لیے فوری طور پر پیاز اور ٹماٹر کی درآمد پر تین ماہ کی مدت کے لیے ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی چھوٹ کے علاوہ بھارت سے بھی ان دونوں سبزیوں کی درآمد کی اجازت کی تجویز دی۔

انہوں نے کہا کہ آلو کی فصل تیار ہو کر پہلے ہی گوداموں میں پہنچ چکی ہے اس لیے اس کی درآمد کی ضرورت نہیں جبکہ دوسری سبزیاں جیسے کہ بینگن، توری ، بھنڈی وغیرہ کی درآمد کی ضرورت اس لیے نہیں کیونکہ ایک تو ان کے خراب ہونے کا خطرہ ہے دوسری جانب پاکستان میں ان کی پیداوار متاثر ہوئی ہے لیکن ختم نہیں ہوئی جبکہ اس کے برعکس پیاز اور ٹماٹر کی پوری فصل ہی متاثر ہوئی ہے۔

بھارتی وزیراعظم کا پیغام

گزشتہ دنوں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے پاکستان میں سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی دیکھ کر دکھ ہوا ہے۔

اپنے پیغام میں اُنہوں نے کہا کہ وہ متاثرین کے اہلِ خانہ، زخمیوں اور قدرتی آفات سے متاثر ہونے والوں کے ساتھ افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نے اُمید ظاہر کی کہ جلد معمول کی زندگی اور بحالی شروع ہو جائے گی۔

محکمہ زراعت کی رائے

محکمہ زراعت سے تعلق رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے اگر حکومت ایسا کرتی ہے تو یہ وقتی طور پر درست فیصلہ ہو گا لیکن یہ فیصلہ طویل مدتی نہیں ہونا چاہیے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اگر یہ فیصلہ طویل مدتی ہو جاتا ہے تو یہ پاکستان کے کسانوں کے حق میں بہتر نہیں ہو گا۔

ماہرین کے مطابق وقتی طور پر اِس فیصلے کا پاکستان کو فائدہ ہو گا۔ سبزیوں کی قیمتیں کم از کم پچاس فیصد تک کم ہوجايیں گی۔ لیکن اگر یہ طویل مدتی پالیسی ہوتی ہے تو پاکستان کا زمیندار اور کسان متاثر ہو گا۔ اسے اُس کی اجناس کی صحیح قیمت وصول نہیں ہو گی۔ جس کا برا اثر پاکستان کی زراعت پر بھی محسوس ہو گا۔

کیا پیاز اور ٹماٹر درآمد کرنے سے قیمتوں میں کمی آئے گی؟

پاکستان میں ٹماٹر و پیاز کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سیلاب کی وجہ سے ان کی متاثر ہونے والی پیداوار ہے جس کی وجہ سے ان کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ فیصلہ درست ہے کیونکہ اس سے سبزیوں کی قیمتیں کم کرنے میں آسانی ہوگی۔

Related Posts