قاسم سوری کی الیکشن کالعدم قرار دینے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قاسم سوری کی الیکشن کالعدم قرار دینے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر
قاسم سوری کی الیکشن کالعدم قرار دینے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے الیکشن کالعدم قرار دینے کے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے باضابطہ اپیل دائر کردی ہے۔

سابق ڈپٹی اسپیکر نے سپریم کورٹ اسلام آباد میں دائر کردہ اپیل میں یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن ٹریبونل نے شواہد کا جائزہ لیے بغیر یکطرفہ فیصلہ کیا جبکہ انتخابی عمل میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا قاسم سوری سے کوئی تعلق نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملیحہ لودھی نے مستقل مندوب بن کر پاکستان کے لیے خدمات جانفشانی سے نبھائیں۔وزیر خارجہ

قاسم سوری کی طرف سے نعیم بخاری نے بطور ایڈووکیٹ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی۔ درخواست میں نعیم بخاری کا کہنا ہے کہ انتخابی عمل میں بے ضابطگیوں کو سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سے منسوب کرنا انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے۔

نعیم بخاری نے قاسم سوری کی طرف سے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سماعت کے لیے اگلے روز کی تاریخ دی جائے تاکہ سابق ڈپٹی اسپیکر اپنا دفاع کرسکیں۔ 

یاد رہے کہ اس سے 4 روز قبل الیکشن ٹریبونل نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے حلقہ این اے 265پر انتخابی عمل کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے دیا۔

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے قاسم سوری کے خلاف دلائل دیتے ہوئے  بی این پی لشکری رئیسانی نے الیکشن ٹریبونل کو دی گئی درخواست میں یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ ان کے حلقے میں 1 لاکھ 14 ہزار ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے صرف 50 ہزار ووٹ درست تھے۔

لشکری رئیسانی نے ڈپٹی اسپیکر پر الزام لگایا کہ 64 ہزار جعلی ووٹ انہوں نے دھاندلی کے ذریعے ڈلوائے تاکہ انتخابات میں جیت کر حکومت کا حصہ بن سکیں۔ اگر 50 ہزار ووٹوں کو درست مانا جائے تو قاسم سوری الیکشن نہیں جیت سکیں گے۔

مزید پڑھیں: ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے حلقہ این اے 265 کا الیکشن کالعدم

Related Posts