ایپکس کمیٹی اجلاس

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ملک میں عوام اس وقت ہیجانی کیفیت میں مبتلا ہیں، ایک طرف معیشت کی نازک صورتحال تو دوسری جانب دہشتگردی کی لہر نے عوام کو دوہرے عذاب میں مبتلا کیا ہوا ہے، پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے ہولناک بم دھماکے میں ضائع ہونے والی قیمتی جانوں کے ضیاع نے پوری قوم کو غم میں مبتلا کردیا ہے، ایسے میں ایپکس کمیٹی اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل تھا، جس میں اہم فیصلے کئے گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف کے زیرصدارت گورنر ہاؤس پشاور میں ایپکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، ملک کی اعلیٰ قیادت کی سربراہی میں ہونے والے اس اہم ترین اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس آئی، وفاقی وزرا اور وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی، اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر شرکاء کو امن وامان کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن اور پاکستانیوں کا خون بہانے والوں کو نشان عبرت بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔سب سے اہم چیز جو دیکھنے میں آئی وہ یہ کہ اجلاس میں افغانستان کے ساتھ دو ٹوک بات کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس دوران سیاسی قیادت نے فورسز کے ساتھ مکمل طور پر کھڑے ہونے کے عزم کا اظہار کیا۔دہشتگردوں کے خلاف انٹیلی جنس بیس آپریشن کا بھی فیصلہ ہوا،اجلاس میں سفارتی وفد افغانستان بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔

پاکستان کا سفارتی وفد افغان حکومت سے دوٹوک بات کرے گا، افغان حکومت کے سامنے کالعدم تنظیم کی کارروائیوں کے ثبوت رکھے جائیں گے۔کیونکہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی ذمہ دار کالعدم ٹی ٹی پی کو افغانستان میں محفوظ پلیٹ فارم میسر ہے، جو ایک المیہ ہے، اجلاس میں موجودہ صورتحال میں ملٹری کورٹس دوبارہ فعال کرنے پر بھی غور کیا گیا۔

دیکھا جائے تو ملک کے بہتر مفاد میں تمام سیاسی جماعتوں اور پوری قوم کو متحد ہونے کی جتنی ضرورت آج ہے اس سے پہلے شاید کبھی نہیں تھی، اس نازک صورتحال میں تمام سیاسی جماعتوں کو ملک کے بہتر مفاد میں ایک میز پر آنا ہوگا، کیونکہ دہشتگردی کی لہراور خراب معاشی صورتحال سے متحدہ ہوکر ہی نمٹا جاسکتا ہے۔

Related Posts