وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی عثمان ڈار نے مطالبہ کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کا کوئی بھی عہدیدار نواز شریف کی گارنٹی دے جبکہ وفاقی کابینہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سابق وزیر اعظم کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دی ہے۔
میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے معاونِ خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اگر ملک واپس نہ آئے تو عدالت کا حق ہے۔ وہ ہم سے سوال کرسکتی ہے اور ہم عدلیہ کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی جوابدہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس فائز عیسی کی اہلیہ اور بچے لندن اثاثوں کے مالک ہیں، کبھی انکار نہیں کیا، وکیل
معاونِ خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد کے لیے ہم صرف ایک اسٹامپ پیپر پر گارنٹی طلب کر رہے ہیں جس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ کابینہ کو میڈیکل بورڈ نے بتایا کہ نواز شریف کی صحت ٹھیک نہیں ہے۔
عثمان ڈار نے کہا کہ حکومت کو نواز شریف کے بیرونِ ملک جانے پر براہِ راست کوئی اعتراض نہیں ہے، تاہم قومی احتساب بیورو کو اس پر اعتراضات ہوسکتے ہیں۔کوئی ادارہ جب تحقیقات کرتا ہے تواس کی ذمہ داری بھی اسی پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ملک میں انتشار پھیلانے کی طرف جا رہے ہیں۔ دھرنا تحریک انصاف نے بھی دیا لیکن ہم نے گزشتہ حکومت کے ساتھ معاہدہ ہو جانے کے بعد اسے ختم بھی کیا۔فضل الرحمان کو بھی دھرنا ختم کرنا پڑ رہا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے معاملے پر وفاقی وزراء میں اختلافِ رائے پایا گیا۔
وزیر بحری امور علی حیدر زیدی اور معاونِ خصوصی عثمان ڈار نے بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر اختلافِ رائے کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: سابق وزیر اعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر وفاقی وزراء میں اختلاف