لاہور: محکمہ صحت کے حکام کی جانب سے لاہور کے ماحولیاتی نمونوں میں جنگلی پولیو وائرس کا پتہ چلنے کے ایک ماہ بعدپنجاب کے 8 حساس اضلاع سمیت پاکستان بھر کے 39 اضلاع میں انسداد پولیو مہم پیر سے شروع ہو گی۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اضلاع میں پانچ سال سے کم عمر کے 60 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ محکمہ صحت نے مہم کے دوران پنجاب کے آٹھ اضلاع میں 28 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
گزشتہ ماہ ملک کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں ماحولیاتی نمونے میں 2023 میں پولیو وائرس کا پہلا نمونہ پایا گیا تھا۔ وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے 11 ملین سے زیادہ آبادی والے شہر لاہور میں ماحولیاتی نمونے میں پائے جانے والے نمونے کی نشاندہی کی تصدیق کی۔
پنجاب کے دارالحکومت میں پولیو کا آخری کیس 2.5 سال قبل سامنے آیا تھا تاہم اس کے سیوریج کے پانی میں وائرس کا پتہ چلا ہے۔
پولیو مہم 13 سے 17 فروری تک نو اضلاع میں مکمل طور پر منعقد کی جائے گی، جن میں جنوبی خیبر پختونخواہ کے سات اضلاع بنوں، ڈی آئی خان، ٹانک، لکی مروت، شمالی وزیرستان، بالائی جنوبی وزیرستان اور زیریں جنوبی وزیرستان شامل ہیں۔
جزوی مہم 30 اضلاع میں چلائی جائے گی جس کے دوران شیخوپورہ کی منتخب یونین کونسلوں، افغانستان کی سرحد سے ملحقہ 57 UCs، افغان مہاجرین کے کیمپوں کے ساتھ 58 UCs اور ملتان کی 107 UCs میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
مزید پڑھیں:کورونا کے مزید 30 کیسز رپورٹ، 8 مریضوں کی حالت تشویشناک
دریں اثنا، وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے کہ بچوں کو ہر مہم میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں تاکہ انہیں معذوری کی بیماری سے بچایا جا سکے۔