محکمۂ انسدادِ بدعنوانی (اینٹی کرپشن) کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف ایک اور مقدمے کے اندراج کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن نے صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف ایک اور ایف آئی آر کے اندراج کا فیصلہ کرلیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف ماسٹر پلان 2050 میں بے ضابطگی کا مقدمہ درج ہوگا۔
چوہدری پرویز الٰہی رہائی کے بعد ایک بار پھر گرفتار
اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی نے ماسٹر پلان میں قصور کی اراضی کو غیر قانونی طور پر براؤن کیا۔ صدر تحریکِ انصاف کے خلاف لاہور ریجن اے، اینٹی کرپشن لاہور میں مقدمے کا اندراج عمل میں لایا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ کوٹلہ رائے ابوبکر کی اراضی سابق وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کے بیٹے کے نام پر ہے۔ چیئرمین ایل ڈی اے نے مونس الٰہی کی ایماء پر اراضی کے جعلی نقشے پر دستخط کردئیے۔
اس حوالے سے اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کمپنی کے ساتھ اسٹیج 5 پر ماسٹر پلان کی منظوری دینا غیر قانونی عمل تھا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو عدالتی حکم پر رہا کرنے کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا 8 روز قبل کی گئی گرفتاری کے متعلق کہنا تھا کہ پرویز الہٰی کو عدالت کے حکم پر رہا کردیا گیا تھا۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ چوہدری پرویز الٰہی گرفتار بھی کر لیے گئے ہیں۔