کراچی:کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے آؤٹ لیٹ کا کے سی سی آئی میں افتتاح کر کے ایک اور اہم سنگ میل عبورکرلیا ہے۔
پی آئی اے کی جانب سے کے سی سی آئی کے ممبران، عملہ اور ان کے اہل خانہ کو ملکی و بین الاقوامی پروازوں پر 10 فیصد رعایت فراہم کی جائے گی۔ اس ضمن میں پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئر مارشل ریٹائرڈ ارشد ملک اور صدر کے سی سی آئی ایم شارق وہرانے کراچی چیمبر میں منعقدہ تقریب میں باہمی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے۔
اس موقع پر پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک نے اپنے خطاب میں مرحوم سراج قاسم تیلی کو ملک باالخصوص تاجروصنعتکار برادری کے لیے غیر معمولی خدمات پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ سراج تیلی نے بہت شاندارکام کیا اور اپنی سرشار خدمات کی وجہ سے تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھیں جائیں گے۔
وہ ایک نڈر انسان تھے جنہوں نے تاجر برادری اور کراچی کے حقوق کے لیے بلاخوف و خطر آواز بلند کی لہٰذا انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے نے حال ہی میں کینو کارگو کی ترسیل کی ہے اور مسابقتی نرخوں پر کارگو کی سہولیات کی فراہمی پر توجہ دی جارہی ہے۔
لہٰذا کے سی سی آئی ممبران کارپوریٹ نرخوں پر اپنا سامان بھیجنے کے لیے پی آئی اے کی کارگو سروس استعمال کریں جسے مارکیٹ نرخوں سے کم رکھا جائے گا۔ کارگو کی قیمت کا فیصلہ آپ خود کریں گے اور ہم اس پر پورا اتریں گے۔
انہوں نے کہ 2019 میں پی آئی اے کی بحالی ایک مشکل کام تھا لیکن پرعزم اور مخلصانہ کاوشوں کے ساتھ اونرشپ لینے سے قومی ایئر لائن کی کارکردگی میں بہتری آئی تاہم کورونا وبائی مرض کی وجہ سے ایئر لائن بری طرح متاثر ہوئی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پی آئی اے انتظامیہ ایئر لائن کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدام عمل میں لارہی ہے اور اس حوالے سے تقریباً 2 ہزار ملازمین کو پرکشش پیکیج کے تحت رضاکارانہ علیحدگی اسکیم دی گئی نیز بنیادی اورغیر بنیادی ر گروپوں کی علیحدگی کا بھی امکان ہے۔
جبکہ مہنگے لیز پر حاصل کیے کیے گئے ہوائی جہاز واپس کیے جارہے ہیں اور مناسب شرح پر بہتر ہوائی جہازوں کے ساتھ تبدیل کرنے کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے شمالی علاقہ جات میں براہ راست پروازیں شروع کرنے سے متعلق ایک تجویز کے جواب میں کہا کہ اگرچہ پی آئی اے براہ راست پرواز فراہم کرنے کی اہلیت رکھتی ہے لیکن یہ فی الحال ملک کے بہت سے علاقوں میں رن وے اور ایندھن سازی کی سہولیات کی کمی کی وجہ سے ممکن نہیں ہے۔
جبکہ گوادر کی صلاحیت کو مدنظر رکھتے ہوئے براہ راست پروازوں کی تعداد ایک سے بڑھا کر تین کردی گئی ہے کیونکہ یہ شہر ملک کا ایک اہم معاشی و مالی حب بننے جارہا ہے۔
بی ایم جی کے چیئرمین زبیر موتی والا نے اپنے ریمارکس میں سی ای او پی آئی اے کی جانب سے قومی ایئرلائن کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ قومی ایئرلائن کو اس حد تک بہتر بنانا ہو گا کہ پی آئی اے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے آسمانوں میں اڑان بھرتی نظر آئے جس کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔