اسلام آباد:وفاقی وزیرتوانائی عمرایوب خان نے کہا ہے کہ قابل تجدید ذرائع توانائی کی انقلابی پالیسی تیار کی گئی ہے ،بجلی ٹیرف میں نمایاں کمی میں مدد ملے گی ،نئے منصوبوں کیلئے بولی ہوگی کیپسٹی پیمنٹ نہیں دیں گے ،چین اورڈنمارک کی کمپنیاں ونڈ پاورپلانٹس کی مشینری ملک میں تیارکریں گی۔
وزیر اعظم کے معاو ن خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر کے ہمراہ پر یس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئےوزیرتوانائی عمر ایوب خان نے کہاکہ قابل تجدید ذرائع توانائی پالیسی کی انقلابی پالیسی تیار کی گئی ہے،اس پالیسی سے مستقبل میں بجلی کی قیمت میں کمی کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوںنے کہاکہ ن لیگ کے ایل این جی پاور پلانٹس سے 17 روپے فی یونٹ بجلی حاصل ہو رہی ہے،قابل تجدید توانائی سے 8 روپے فی یونٹ بجلی حاصل ہو گی،قابل تجدید توانائی سے 8 ہزار میگا واٹ بجلی 2025 تک پیدا کریں گے،2030 تک زیادہ تر کلین اور گرین انرجی ہوگی ۔
عمر ایوب نے کہاکہ سستی بجلی سے صنعتی شعبے کو بحال کرنے میں مدد ملے گی،قابل تجدید ذرائع توانائی میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے امکانات ہیں،پہلے 12 منصوبوں میں 70 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جاری ہے ۔
انہوں نے کہاکہ چین اور ڈنمارک کی کمپنیاں پاکستان میں ونڈ پاور پلانٹس کی مشینری بنانے میں دلچسپی رکھتی ہیں،بجلی بلوں میں229 ارب روپے کی اضافی وصولیاں کی گئی۔ وزیر توانائی نے کہا کہ سستی بجلی پیدا ہونے سے صنعتی سرگرمیوں اور برآمدات کو فروغ حاصل ہوگا،متبادل توانائی کے شعبے میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اکتوبر کے دوران برآمدات میں 9.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ حفیظ شیخ