ملک پر ایک گروہ کی سوچ مسلط نہیں ہونے دیں گے، علامہ حسین اکبر

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

متنازع ترمیمی بل اس ملک کی پُرامن اور اتحاد و وحدت کی خوبصورت فضا کو خراب کرنے کی سازش ہے، جس کی مذمت کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار رکن اسلامی نظریاتی کونسل، ادارہ منہاج الحسین اور تحریک حسینیہ پاکستان کے سربراہ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے اپنا موقف دیتے ہوئے کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

”کراچی کو جاپان بنا دیا“ ممتاز مولائی کا سندھ حکومت کی تعریف میں گانا سامنے آگیا

انوں نے کہا کہ ریاست پاکستان، سینٹ کے ممبران اور ایوان صدر کو متوجہ کرتے ہیں کہ شدت پسند کالعدم گروہ کی طرف سے چلائی ہوئی فرقہ وارانہ مہم کو اس ملک میں نہ پنپنے دیں، یہ ملک پوری قوم کا ہے، اس کو مسلکی ملک نہ بننے دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اہلبیت اطہار  اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کی توہین کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، یہ توہین توہین کہہ کر چلّانا ایک خوفناک ڈراما ہے، جس کے خاص مقاصد ہیں، ایک مسلک کی سوچ سب پر مسلط نہ ہونے دیں، متوجہ رہیں قانون وہ ہوتا ہے جس کو پوری قوم تسلیم کرے، ایک گروہ کی سوچ کو مسلط نہیں کرنے دیں گے۔

علامہ محمد حسین اکبر نے کہا کہ توہین اور تنقید کو الگ الگ کر کے دیکھیں شیعہ اور سنی کے درمیان امامت و خلافت کا اختلاف صدیوں سے ہے اور رہے گا۔

Related Posts