عدالت عظمیٰ میں اختلاف رائے اچھا شگون نہیں، خواجہ آصف

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عدالت عظمیٰ میں اختلاف رائے اچھا شگون نہیں، خواجہ آصف
عدالت عظمیٰ میں اختلاف رائے اچھا شگون نہیں، خواجہ آصف

اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ میں اختلاف رائے اچھا شگون نہیں ہے، جن کے ہاتھ میں ترازو ہے وہ انصاف کا پلڑا برابر رکھیں۔

وہ جمعرات کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہیتھے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ تاریخ کے جس موڑ پر عدالت عظمیٰ کھڑی ہے یہاں ان کا کردار تاریخ ساز ہوگا، وہ انصاف کے پلڑے برابر رکھے۔

جب شدید اختلاف رائے یہاں نظر آنا شروع ہوجائے تو یہ اچھا شگون نہیں۔ آئین ان پر یہ فرض عائد کرتا ہے کہ پلڑے برابر رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ اپنے طرز عمل اور فیصلوں سے پہچانی جاتی ہے، سیاست سیاستدانوں تک رہنے دیں، سیاست ان اداروں میں نہ داخل ہونے دیں جن کے ہاتھ میں ترازو ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک وہاں کھڑا ہے جہاں ایشوز کی بھرمار ہے، ایسے میں سودے بازی کے حامل مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کہ میں نے ابھی سنا ہے کہ پنجاب اور کے پی کے میں انتخابات کے حوالے سے سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا ہے، بینچ کا ٹوٹنا نشاندہی کرتا ہے کہ سب ٹھیک نہیں ہے۔

اس موقع پر ایسے اقدامات کی ضرورت ہے کہ سپریم کورٹ متحد نظر آئے۔انہوں نے کہا کہ سیاست جس نہج پر پہنچ چکی ہے سپریم کورٹ کو خود کو محفوظ رکھنا چاہیے۔

مزید پڑھیں:معاملات کو حل کرنے کے لئے گریٹر ڈائیلاگ کی ضرورت ہے،وزیر داخلہ

اب تمام ججز پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے، تمام ادارے انتشار کا شکار ہیں ان میں مسائل ہیں، یہ ذمہ داری عدالت عظمیٰ کے ذمہ ہے اور ان کا رول تاریخ ساز ہوگا، انصاف کے ترازو کے پلڑے برابر رکھے جائیں۔

Related Posts