ماضی میں ماہی گیری پرکبھی توجہ نہیں دی گئی،محمود مولوی ملک کا اثاثہ ہیں، علی زیدی

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ali zaidi press conference in karachi

کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے پہلے کسی نے بھی بحری امورپرتوجہ نہیں دی،ماضی میں ماہی گیری پرکبھی توجہ نہیں دی گئی،موجودہ حکومت جنگلات اگانے پرتوجہ دے رہی ہے، محمود مولوی کی وجہ سے ملک کو بہت زیادہ فائدہ ہوا ہے، محمود مولوی ہمارے ملک کا ایک اہم اثاثہ ہیں۔

اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا کہ ہماری حکومت نے ملک میں کچھ چیزیں اچھی کی ہیں جبکہ کچھ ہم نہیں کرسکے اور ہم بہت کچھ ملک میں کرنے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان سے قبل کسی نے بحری امورپرتوجہ نہیں دی تھی، وزیر اعظم عمران خان نے بلیو اکانومی پرریسرچ کرکے توجہ دی ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی80فیصد تجارت ریونیو پورٹ سے حاصل ہوتی ہے، ملک کی معیشت کا انحصار تجارت ریونیو پورٹ پر ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دینا میں ساحل کی زمین سب سے زیادہ مہنگی ہوتی ہے لیکن ہمارے ہاں سارے ساحلوں پر قبضے ہیں۔ماضی میں ماہی گیری پرکبھی توجہ نہیں دی گئی،سمندرمیں بہہ کرجانے والاکچراماحول کوخراب کرتاہے،موجودہ حکومت جنگلات اگانے پرتوجہ دے رہی ہے۔

مزید پڑھیں:افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ عمران خان کو کرنا ہے، شیخ رشید

ان کا کہنا ہے کہ کے پی ٹی کی زمین پر قبضوں کے خاتمے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے جارہے ہیں، 2018 میں پی این ایس سی 9 جہاز تھے، اب 3 جہاز مزید خریدنے جارہے ہیں ، پی این ایس سی کو کنٹینر کارگو کی طرف لے کر جارہے ہیں۔

علی زیدی نےکہا کہ ایک پل بنانے جارہے ہیں جہاں سے ہیوی ٹریفک گزرے گا ، شہر میں ہیوی ٹریفک کا خاتمہ ہوجائے گا، کے پی ٹی کی زمین کو کوڑیوں کے دام میں لیز نہیں ہونے دینگے، کے پی ٹی اور پورٹ قاسم میں دو نئے شعبہ بنائے ہیں ، آئی ٹی اور رئیل اسٹیٹ کے شعبہ بنائے ہیں۔

پورٹ قاسم ہائیبرڈ بسیں خرید کر تعلیمی اداروں کو تحفہ دے گی، کے یو ، این ای ڈی، ڈاؤ ،ایس ایم سی یونیورسٹی کو تحفہ دینگے، پورٹ قاسم تا کے پی ٹی ایک نئی بس سروس شروع کرنے جا رہا ہے، 40 سے زائد بسیں خریدے گے، اس سے قبل پورٹ قاسم کا آڈٹ نہیں ہوا تھا مگر اب 2016 تک کا آڈٹ ہوچکا ہے۔

Related Posts