خطرے کی گھنٹی: اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 4.5 بلین ڈالر رہ گئے

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے بینکوں کو 1.2 بلین ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر صرف 4.5 بلین ڈالر رہ گئے ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق، اس سے ملک میں صرف ایک ماہ سے کم کا درآمدی احاطہ رہ جاتا ہے، کیونکہ پاکستان ڈالر کی کمی کے دوران درآمدات کو روکنے کی کوشش کررہا ہے۔

پاکستان نے امارات بینک کو 600 ملین ڈالر واپس کیے، جب کہ اس نے دبئی اسلامک بینک کو 420 ملین ڈالر کی ادائیگی کی۔

جمعرات کو، مرکزی بینک نے اطلاع دی کہ 30 دسمبر 2022 تک غیر ملکی ذخائر کم ہو کر 5.6 بلین ڈالر ہو گئے ہیں۔

30 دسمبر 2022 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران، مرکزی بینک کے پاس موجود غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر، 245 ملین ڈالر کم ہو کر 5.57 بلین ڈالر رہ گئے – جو کہ اپریل 2014 کے بعد کی کم ترین سطح ہے – جو گزشتہ ہفتے کے 5.821 بلین ڈالر کے ذخائر سے کم ہے۔

کمرشل بینکوں کے پاس موجود خالص غیر ملکی ذخائر 5.84 بلین ڈالر ہیں، جس کے کل ذخائر 11.42 بلین ڈالر ہیں۔

قومی سلامتی کمیٹی نے حال ہی میں معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے جس میں درآمدات کو معقول بنانے کے ساتھ ساتھ غیر قانونی کرنسی کے اخراج اور حوالا کاروبار کو روکنا بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم شہباز شریف آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط مکمل کرنے کیلئے پر عزم

بحران جیسی صورتحال کے درمیان، پاکستان کو رواں مالی سال کے اگلے تین ماہ (جنوری سے مارچ) کے دوران بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی صورت میں تقریباً 8.3 بلین ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔

Related Posts