کابل: پنجشیر کے مزاحمتی رہنما احمد مسعود علمائے دین کی افغانستان میں جاری خانہ جنگی روکنے کی تجاویز پر طالبان قیادت سے مذاکرات کیلئے تیار ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق احمد مسعود نے طالبان قیادت سے مذاکرات کیلئے آمادگی کا اظہار اتوار کے روز کیا۔ قومی مزاحمتی فرنٹ (این آر ایف اے) کے سربراہ نے اپنے فیس بک پیج سے طالبان سے مذاکرات پر رضامندی ظاہر کردی۔
قبل ازیں افغان طالبان کا کہنا تھا کہ ہم قرب و جوار کے اضلاع کی حفاظت یقینی بنانے کے بعد مزاحمت کاروں سے لڑائی کے دوران پنجشیر کے صوبائی دارالحکومت میں داخل ہوچکے ہیں جبکہ 3ہفتے قبل ہی طالبان کابل پر قبضہ کرچکے تھے۔
گزشتہ ماہ 5 اگست کے روز طالبان جنگجو کابل میں داخل ہوئے تو افغان فورسز کی جانب سے کوئی مزاحمت سامنے نہ آئی جبکہ صدرِ مملکت سعید غنی ملک سے فرار ہوگئے، جس کے بعد پنجشیر میں بھی مزاحمت ختم ہوتی نظر آتی ہے۔
اس حوالے سے این آر ایف اے کے سربراہ احمد مسعود نے افغان طالبان کو مخاطب کرتے ہوئے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا ک ہم اصولی طور پر موجودہ مسائل کے حل اور جاری لڑائی کے خاتمے سمیت طالبان سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔
فیس بک پوسٹ میں احمد مسعود نے مزید کہا کہ ہماری صرف ایک شرط ہے کہ طالبان بھی پنجشیر اور اندراب میں جھڑپیں، حملے اور نقل و حرکت روک دیں۔ اس کے بعد ہی دینی اسکالرز کی علماء کونسل کے ہمراہ مذاکرات شروع ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی جی آئی ایس آئی کی طالبان قیادت سے ملاقاتیں، حکومت سازی پر گفتگو