جنیوا: آغا خان کی ملکیت ایک نایاب 37 قیراط کا مربع نما زمرد منگل کو جنیوا کی نیلامی میں تقریباً نو ملین ڈالر میں فروخت ہوا، جسے دنیا کا سب سے قیمتی سبز پتھر قرار دیا گیا ہے۔
یہ زمرد، جسے کرسٹیز نے فروخت کیا، کارٹیئر کے ایک ڈائمنڈ اور زمرد کے بروچ میں نصب ہے، جسے لاکٹ کے طور پر بھی پہنا جا سکتا ہے۔ اس زمرد نے فیشن ہاؤس بلغاری کے اس زیور کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، جسے رچرڈ برٹن نے اداکارہ الزبتھ ٹیلر کو شادی کے تحفے کے طور پر دیا تھا۔
1960 میں شہزادہ صدرالدین آغا خان نے برطانوی سوشیلائٹ نینا ڈائر کے لیے اس زمرد کو کارٹیئر سے بروچ میں 20 مارکیز کٹ ہیروں کے ساتھ نصب کرایا تھا، جن سے ان کی مختصر مدت کی شادی ہوئی تھی۔
پاسپورٹ دیکھتے ہیں ریجیکٹ، پاکستان کا شنجن ویزا مسترد ہونیوالے ممالک میں پہلا نمبر
نینا ڈائر نے 1969 میں جانوروں کی مدد کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کی خاطر اس زمرد کو نیلامی میں فروخت کردیا۔ اتفاق سے یہ نیلامی کرسٹیز کی جھیل جنیوا کے کنارے منعقد ہونے والی پہلی نیلامی تھی اور یہ زمرد بعد میں اس سال کے 110ویں ایڈیشن میں دوبارہ سامنے آیا۔
بعد میں یہ زیور ساز وین کلیف اینڈ آرپلز نے خریدا، جس کے چند سال بعد یہ امریکا کے “کنگ آف ڈائمنڈز” کہلائے جانے والے ہیری ونسٹن کے ہاتھوں میں پہنچ گیا۔
کرسٹیز کے ایمیا ہیڈ آف جیولری میکس فوسیٹ کا کہنا تھا، “آج کل زمرد کا بازار گرم ہے اور یہ زمرد ہر لحاظ سے منفرد ہے۔ ایسے معیار کا زمرد ہمیں ہر پانچ یا چھ سال میں ایک بار ہی نیلامی میں دیکھنے کو ملتا ہے۔”
زمرد کے ساتھ ہیروں سے سجا ہوا سابقہ ریکارڈ ہولڈر زمرد 6.5 ملین ڈالر میں نیویارک میں ہالی ووڈ کی مشہور اداکارہ الزبتھ ٹیلر کے زیورات کے مجموعے کی نیلامی میں فروخت ہوا تھا۔