تقویٰ، ایمان، صبر اور نیک کردار کو اپنانا اصل کامیابی ہے، خطبہ حج

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
(فوٹو؛ اسکرین گریب)

مسجد الحرام کے امام و خطیب، شیخ صالح بن حمید نے خطبہ حج میں اللہ تعالیٰ کی قربت حاصل کرنے کا انمول سبق دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اللہ کی رحمت ہمیشہ نیک بندوں کے قریب رہتی ہے، اور فرشتے ہر حکمِ الہیٰ کی مکمل اطاعت کرتے ہیں۔ جو بندہ سچے دل سے اللہ کے قریب ہونا چاہتا ہے، اسے چاہیے کہ روز و شب قرآن پاک کی تلاوت میں مشغول رہے تاکہ دل صاف اور روح متحرک ہو۔

شیخ صالح بن حمید نے زور دیا کہ قرآن مجید کے ساتھ احادیث کی بھی ایمان کے ساتھ قبولیت ضروری ہے، کیونکہ حدیث کی نفی قرآن کی نفی کے مترادف ہے۔ دونوں کتابیں اسلام کی بنیاد ہیں اور ان کی پاسداری ایمان کی اصل علامت ہے۔ انہوں نے پانچ وقت کی نماز کی پابندی، زکوٰة کی ادائیگی اور استطاعت رکھنے والوں کے لیے بیت اللہ کی زیارت کو ایمان کا حصہ قرار دیا۔

عصر کی نماز سے غفلت کرنے والوں کو انہوں نے سخت تنبیہ کی کہ جس نے عصر کی نماز ترک کی، اس کے تمام اعمال ضائع ہو جاتے ہیں۔ نیک عمل کرنے والا اللہ کا محبوب ہے اور بندے کو چاہیے کہ اپنے پڑوسیوں اور معاشرے کے حقوق کا خیال رکھے۔ حج اور عمرہ کرنے والوں کو اللہ کی رضا کے لیے نیک کام کرنے اور عاجزی سے کام لینے کی تلقین کی گئی۔

تقویٰ اختیار کرنا ہر مومن کی شان ہے، اور جس نے تقویٰ اپنایا، اللہ تعالیٰ اسے جنت میں اعلیٰ مقام دے گا۔ ایمان کی سب سے بڑی نشانی کلمہ طیبہ ہے، اور ایمان و حیا دونوں ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہیں۔ شیطان انسان کا دشمن ہے، اس لیے ہمیں صبر سے کام لینا چاہیے، اللہ پر کامل بھروسہ کرنا چاہیے اور دنیاوی لذتوں سے دل لگانے کی بجائے آخرت کی کامیابی کے لیے محنت کرنی چاہیے۔

شیخ صالح بن حمید نے والدین کی خدمت اور ان کی رضا کو زندگی کا سب سے بڑا صدقہ قرار دیا اور بتایا کہ والدین کو ناراض کرنا اللہ کی ناراضگی کا باعث بنتا ہے۔ دنیا و آخرت کی کامیابی والدین کے حقوق کی ادائیگی سے جڑی ہے۔ انہوں نے آخر میں تاکید کی کہ حلال زندگی اپنائیں اور حرام سے بچیں تاکہ زندگی میں برکت ہو اور اللہ کی رضا حاصل ہو۔

یہ خطبہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ حج صرف جسمانی سفر نہیں بلکہ روحانی اور اخلاقی سفر بھی ہے، جہاں تقویٰ، ایمان، صبر اور نیک کردار کو اپنانا ہماری اصل کامیابی ہے۔ اللہ ہمیں حج کی اس عظیم نعمت کا حق ادا کرنے اور زندگی میں تقویٰ اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

Related Posts