وسائل کی کمی، مسائل کے انبار، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب مشکلات سے دوچار

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Administrator Karachi Murtaza Wahab is facing difficulties due to lack of resources

کراچی:کے ایم سی کی ایڈمنسٹریٹر شپ مرتضی وہاب کیلئے کانٹوں کی سیج بن گئی،کے ایم سی کے 65ہزار ریٹائرڈ اور وفات پاجانے والے ملازمین کو پنشنری بینیفٹ کی مد میں 5ارب روپے کی ادائیگیوں نے مرتضیٰ وہاب کو مشکل میں ڈال دیا۔

فائرفائٹر کا 28ماہ کا اوور ٹائم جو نصف ارب روپے سے زائد ہے ادا کرنا ہےجبکہ عدلیہ بلدیہ عظمی کراچی کے اثاثے بیچ کرادائیگیاں کرنے کاحکم دے چکی ہے۔

22ہزارپنشنرز کا 2سال کا ماہوار پنشن اضافہ بھی ایک ارب روپے کی صورت میں واجب الادا ہے.2016کے اضافہ شدہ تنخواہوں کے 3ماہ کے واجبات اور 2019کے 10ماہ کے 18ہزار ملازمین کے 40کروڑ کے واجبات بھی ادا کرنے ہیں۔

مزید پڑھیں:ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر میں بدترین ٹریفک جام کا نوٹس لے لیا

خطیر مالیت سے خریدی جانے والی مشینری پول کی 84گاڑیوں کی درستگی پر 50کروڑ کے اخراجات کا تخمینہ ہے.30فائرٹینڈر خراب کھڑے ہیں،3باوزر،2اسنارکل،دھوئیں اور اندھیرے میں دیکھنے والی ریسکیو وین خراب ہے،اس مشینری کی درستگی پر اخراجات کا تخمینہ ایک ارب روپے ہے۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جدید مرسڈیز کی 9ایمبولینسز خراب کھڑی ہیں،60میں سے 32فیومیگیشن مشینیں کی گاڑیاں خراب ہیں ،ویٹنری ورکشاپ کا لوڈر 4ٹرک اورایک مرمت طلب ہے۔

محکمہ مکینکل اینڈ الیکٹریکل کی اسٹریٹ لائٹس کی 3گاڑیاں،محکمہ انسداد تجاوات کے 4 اور اسٹیٹ ڈیپارٹ کے 2ٹرک خراب ہیں،افسران کی درجنوں گاڑیاں ہیں جو اسٹور،وہیکل ڈیپارٹ اور ورکشاپ میں کھڑی ہیں۔

Related Posts