ڈرگ روڈ کے معروف چھولے فروش لیاقت چھولے والے نے سوشل میڈیا پر گردش کرتی جعلی ویڈیو کے باعث اپنی ساکھ کو شدید نقصان پہنچنے پر پولیس اور حکام سے فوری انصاف کا مطالبہ کر دیا ہے۔ لیاقت کا کہنا ہے کہ انہیں غلط طور پر ماوا اور گٹکا فروش قرار دیا جا رہا ہے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ سالوں سے محنت کر کے چھولے بیچ کر اپنا روزگار چلا رہے ہیں۔
لیاقت نے کہا، “میں رزق حلال کما رہا ہوں، اور 27 سالوں سے یہی کام کر رہا ہوں۔ دو پولیس اہلکار بھی میرے پاس چھولے لینے آئے تھے اور انہوں نے ادائیگی بھی کی، مگر کسی نے میرے خلاف سازش کر کے مجھے اور پولیس والوں کو بدنام کیا۔
اس جعلی ویڈیو کو “عجب سواتی” نامی فیس بک اکاؤنٹ سے شیئر کیا گیا تھا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ تھانہ ٹیپو سلطان کے پولیس اہلکار عثمان آرائیں اور بابر اعوان سیاسی سرپرستی کے تحت گٹکا اور ماوا کی فروخت میں ملوث ہیں۔ تاہم، اس الزام کا شکار اصل میں لیاقت نامی ایک ایماندار چھولے فروش ہیں جو علاقے میں اپنی محنت سے پہچانے جاتے ہیں۔
لیاقت چھولے والے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، “جب سے یہ ویڈیو وائرل ہوئی ہے، میری زندگی مشکل ہو گئی ہے، مجھے روزانہ بدنامی اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ میں اعلیٰ حکام سے اپیل کرتا ہوں کہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ کوئی اور محنت کش اس طرح کی ظلم کا شکار نہ ہو۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی جعلی خبروں کے خطرات کو واضح کرتا ہے، جہاں ایک چھوٹا سا غلط فہمی یا من گھڑت ویڈیو کسی کی پوری زندگی کو برباد کر سکتی ہے۔ اس لیے عوامی ذمہ داری بنتی ہے کہ بغیر تصدیق کے ایسے مواد کو نہ پھیلائیں اور حکام بھی ایسے کیسز میں جلد از جلد انصاف فراہم کریں۔