چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز اور یوسف عباس کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز اور یوسف عباس کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا
چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز اور یوسف عباس کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا

عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور بھتیجے یوسف عباس کا جوڈیشل ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں جیل بھجوا دیا ہے۔

لاہورکی احتساب عدالت میں معزز جج چوہدری امیر خان نے کیس کی سماعت کی اور مقدمے کے حوالے سے فریقین کے دلائل سنے۔ نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت سے درخواست کی کہ مریم نواز نے تفتیش میں ہم سے تعاون نہیں کیا۔ مزید تفتیش کے لیے وقت درکار ہے۔ مریم نواز کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: راول ڈیم میں گنجائش سے زیادہ پانی جمع ہونے پر اسپل ویز کھول دئیے گئے

نیب پراسیکیوٹر نے انکشاف کیا کہ مریم نواز کو 1998ء میں 16 کروڑ روپے بھیجنے والی خاتون صدیقہ سعدیہ  کا ان سے براہ راست کوئی تعلق نہیں تھا جبکہ مذکورہ خاتون نے چوہدری شوگر ملز کا قرضہ بھی ادا کردیا۔ مریم نواز کے اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ شریف خاندان کے متعلقہ افراد کو ان کے اثاثوں اور آمدن پر تفتیش کے لیے طلب کیا جائے۔

وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چوہدری شوگر ملز شیئرز کے تبادلے کا پورا ریکارڈ ایس ای سی پی کے پاس ہے اور نیب اختیار نہیں رکھتا کہ کمپنی کے معاملات کی تفتیش کرے۔

بعدازاں معزز جج نے مریم نواز کا جسمانی ریمانڈ دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو 14 روز کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا فیصلہ سنایا۔ مریم نواز اور یوسف عباس نے درخواست کی کہ ہمیں کوٹ لکھپت جیل بھجوا دیا جائے لیکن عدالت نے یہ فیصلہ جیل حکام پر چھوڑ دیا اور حکم دیا کہ ملزمان کو 9 اکتوبر کو دوبارہ سماعت کے لیے پیش کیا جائے۔

Image result for maryam nawaz

کمرۂ عدالت میں مریم نواز کا فیصلہ سننے کے لیے آنے والے سامعین کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث واپسی پر خوب دھکم پیل ہوئی جس سے عدالت کا دروازہ ٹوٹ گیا جبکہ اس دوران مریم نواز کی نظر ایک شخص پر پڑی جو ان کی ویڈیو بنا رہا تھا۔ مریم نواز کے چہرے پر غصہ دیکھتے ہوئے کیپٹن صفدر نے آگے بڑھ کر مذکورہ شخص کا موبائل فون ضبط کرلیا۔

ویڈیو بنانے والے شخص نے متعدد بار کیپٹن صفدر اور مریم نواز سے درخواست کی کہ اس کا موبائل واپس کیا جائے، تاہم اس سلسلے میں کوئی پیشرفت دیکھنے میں نہیں آئی۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملزکیس میں مریم نوازاوریوسف عباس جسمانی ریمانڈمیں مزید7روزکی توسیع کردی،مریم نوازاوران کے کزن یوسف عباس کوسخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیاگیا۔

 لاہور کی احتساب عدالت میں چوہدری شوگرملز کیس کی سماعت ہوئی ، نیب حکام نے ن لیگ کی نائب صدرمریم نواز اوریوسف عباس کو عدالت میں پیش کیا، جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ چوہدری شوگر مل میں 7 ڈائریکٹرز اور 20 افراد پارٹنر شپ میں تھے، میاں شریف،کلثوم نواز،حسین ،مریم نواز بورڈ آف ڈائریکٹرز میں تھے۔ چوہدری شوگر ملز کےلئے مختلف کمپنیوں سے قرضہ لیا گیا جس کے ریکارڈ کےلئے اسٹیٹ بینک سے رجوع کر رکھا ہے لہٰذا ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

مزید پڑھیں: چوہدری شوگرملز کیس میں مریم نوازکےجسمانی ریمانڈمیں مزید7روزکی توسیع

Related Posts