خوفناک خواب دیکھنا ڈیمنشیا کے خدشات میں اضافے کی علامت ہے۔ماہرین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خوفناک خواب دیکھنا ڈیمنشیا کے خدشات میں اضافے کی علامت ہے۔ماہرین
خوفناک خواب دیکھنا ڈیمنشیا کے خدشات میں اضافے کی علامت ہے۔ماہرین

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

انسانی دماغ حیرت انگیز اور پیچیدہ عضو ہے جس پر ماہرین نے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ صدیوں پر محیط تحقیق کی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خوفناک خواب دیکھنا دماغی بیماری ڈیمنشیا کے خدشات میں اضافے کی علامت ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج ای کلینیکل میڈیسن میں ڈیمنشیا اور خوفناک خوابوں کے مابین تعلق پر مبنی تحقیق کے نتائج شائع ہورہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈراؤنے خواب ڈیمنشیا کے آغاز سے بعض اوقات کئی سال یا دہائیوں پہلے بھی نظر آنا شروع ہوسکتے ہیں۔

برمنگھم یونیورسٹی کے سینٹر فار ہیومن کے محقق ڈاکٹر اوٹیکو کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلی بار یہ ثابت کیا ہے کہ پریشان کن یا ڈراؤنے خواب، ڈیمنشیا کے خطرے اور عام انسانوں میں سے صحت مند بالغ افراد میں علمی کمی سے منسلک ہوسکتے ہیں۔

ڈاکٹر اوٹیکو نے کہا کہ ڈیمنشیا کو سمجھنے کیلئے تاحال بہت کم علامات دستیاب ہیں جن کی شناخت درمیانی عمر میں کی جاسکے۔ اگرچہ ان روابط کی تحقیق کیلئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ برے خوابوں سے ایسے افراد کا پتہ چل سکتا ہے جو مستقبل میں ڈیمنشیا کا شکار ہوسکتے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تحقیق کیلئے امریکا میں 3 گروہوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جس میں 600 سے زائد بالغ مرد اور خواتین شامل تھیں جن کی عمریں 35 سے 64سال کے درمیان تھیں۔ 79 سال اور زائد العمر 2 ہزار 600 افراد بھی مطالعے میں شامل کیے گئے۔

محققین کا کہنا ہے کہ مطالعے کے آغاز میں تمام شرکاء ڈیمنشیا سے پاک تھے اور چھوٹے گروپ کیلئے اوسطاً 9 سال اور بڑی عمر کے شرکاء کیلئے 5 سال تک فالو اپ کیا گیا۔ شرکاء سے خوفناک خوابوں کے متعلق مختلف سوالنامے پر کروائے گئے۔

مطالعے کیلئے ڈیٹا اکٹھا کرنے کا کام 2002 سے 2012 کے درمیان شروع ہوا۔ پھر شماریاتی سافٹ وئیر کا استعمال کرتے ہوئے تمام تر جوابات کا جائزہ لیا گیا تاکہ اندازہ لگایا جاسکے کہ ڈراؤنے خواب دیکھنے والے افراد میں ڈیمنشیا کا کتنا امکان موجود ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ درمیانی عمر کے لوگ یعنی 35 سے 64 سال تک کی عمر کے افراد جو ہفتہ وار بنیادوں پر ڈراؤنے خواب دیکھتے ہوں، ان میں اگلے 10 سال کے دوران ڈیمنشیا کے خدشات 4 گنا بڑھ جاتے ہیں اور بڑی عمر کے حساب سے ڈیمنشیا کی تشخیص کا امکان 2گنا زیادہ ہوتا ہے۔

 

Related Posts