اسلام آباد: ملک میں کپاس کی مجموعی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 15اگست 2023 تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں مجموعی طور پر روئی کی 21 لاکھ 15 ہزار گانٹھوں کے مساوی پھٹی پہنچی ہے جو کہ کاٹن ایئر 2022-23 کی کل پیداوار کا تقریباً 43 فیصد ہے جس سے کاٹن ایئر 2023-24 کے دوران پاکستان میں کپاس کی مجموعی پیداوار ایک کروڑ 10 لاکھ گانٹھ سے زائد ہونے کے امکانات ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ زیرتبصرہ مدت تک پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں 6 لاکھ 37 ہزار جبکہ سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں 14 لاکھ 79 ہزار گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی ہے۔
ہیکرز نے پچھلے پانچ سالوں میں 2 بلین ڈالر کی کرپٹو کرنسی چوری کی
رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سے اب تک 18 لاکھ 60 ہزار گانٹھوں کی خریداری کی گئی ہے جبکہ ایک لاکھ 89 ہزار گانٹھیں جننگ فیکٹریوں میں فروخت کے لیے دستیاب ہیں۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ رپورٹ کی خاص بات سندھ میں رواں سال کپاس کی بھرپور پیداوار ہے جو پچھلے کاٹن ائیر کی کل پیداوار کا تقریباً 79 فیصد ہے جس سے توقع ہے کہ رواں سال سندھ میں کپاس کی کل پیداوار 35 لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ ہو سکتی ہے۔