ترکیہ میں نئے زلزلے نے سیکنڈوں میں عمارتیں زمین بوس کردیں، ہولناک مناظر وائرل

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چھ فروری کے تباہ کن زلزلے کے بعد ترکیہ میں مزید زلزلوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ 22 فروری کو مشرقی ترکیہ میں پھر نیا زلزلہ آیا۔ زلزلہ کی شدت 5.7 ریکارڈ کی گئی۔

نئے زلزلہ سے ’’ ملاطیہ‘‘ شہر میں بڑی عمارتیں سیکنڈوں میں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ بہت سے کیمروں نے ہولناک مناظر کو محفوظ کرلیا۔ اس زلزلہ میں کئی کاریں بھی تباہ ہوگئیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک ویڈیو کلپ میں وہاں موجود لوگوں کی حیرت اور صدمے کے درمیان عمارتوں کے مناظر دکھائے گئے جو سیکنڈوں میں زمین پر ملبہ بن گئیں۔

رہائشیوں میں سے ایک نے اپنی بالکونی سے شہر میں عمارتوں کے گرنے اور علاقے کو چھپانے والے سفید دھوئیں کی تصویریں شیئر کی ہیں۔

ایک اور ویڈیو میں زلزلے کے نتیجے میں تباہی، ٹوٹی ہوئی کاریں اور دکانوں کے مورچوں کو ٹوٹا ہوا دکھایا گیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں:

’’لڑکیاں ماہواری کےدوران ٹوائلٹ کیلئے سرخ پاس بنوائیں‘‘ متنازع شرط پر برطانوی اسکول میں ہنگامہ

اندرونی نگرانی کے کیمرے کی ایک ویڈیو میں ایک گھر کو پرتشدد طریقے سے لرزتے ہوئے اور فرنیچر کے ٹکڑے گرتے ہوئے دکھایا گیا ، یہ گھر اپنے مکینوں سے خالی دکھائی دے رہا ہے۔

یورپی بحیرہ روم کے زلزلہ پیما مرکز نے اعلان کیا کہ آج مشرقی ترکیہ میں 5.5 شدت کا زلزلہ آیا۔ زلزلے کا مرکز 7 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔

دوسری طرف ترک ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے پیر کو اپنے بیان میں کہا کہ زلزلے کا مرکز ’’ ملاطیہ ‘‘ صوبے میں تھا اور اس کی گہرائی سات کلومیٹر تھی۔

ترک اتھارٹی نے تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں کے آغاز کے ساتھ نئے زلزلے کے نتیجے میں ملاطیہ میں عمارتوں کے گرنے کی بھی تصدیق کی۔

اتھارٹی نے وضاحت کی کہ نئے زلزلے کی وجہ سے 22 عمارتیں گر گئیں اور 70 افراد کو ہسپتالوں میں داخل کیا گیا ۔ اتھارٹی نے دو افراد کی موت کی تصدیق کی۔ واضح رہے 6 فروری کو ترکیہ اور شام میں خوفناک زلزلہ آیا اور اس میں اموات کی تعداد 50 ہزار افراد سے تجاوز کر گئی ہے۔زلزلہ کے بعد ہزاروں آفٹر شاکس آ چکے ہیں۔

Related Posts