سابق اسرائیلی قیدی خاتون نے فلسطینی مجاہدین کی تعریفوں کے پل باندھ دیے

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی قید سے رہا ہونے والی اسرائیلی ماں بیٹی مجاہدین کے حسن سلوک سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکیں، انٹرویو میں مجاہدین کی کھل کر تعریف کردی۔

7 اکتوبر کو حماس کی القسام بریگیڈز اور اسلامی جہاد کی القدس بریگیڈز سمیت دیگر مزاحمتی گروپوں نے کئی اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو قیدی بنالیا تھا جن میں سے 50 کو گزشتہ دنوں جنگ بندی کے دوران 150 فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کیا گیا۔ انہی قیدیوں میں 48 سالہ الموگ گولڈسٹین، ان کی 17 سالہ بیٹی اور دو بیٹے بھی شامل تھے۔

اسرائیلی خاندان نے 51 دن حماس کے مجاہدین کی قید میں گزارے اور حال ہی میں اسرائیلی ٹی وی کو انٹرویو میں ماں بیٹی نے مجاہدین کے حسن سلوک کی دل کھول کر تعریف کی۔

48 سالہ خاتون نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری میں وہ (فلسطینی مجاہدین) ہماری جانیں بچانے کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے کو تیار تھے، وہ ڈھال بن کر اپنے جسموں کے ساتھ ہماری حفاظت کرتے تھے، وہ ہمیں اسرائیلی فوج اور آگ سے بچاتے تھے، ہم ان کیلئے بہت اہم تھے۔

خاتون کا کہنا تھاکہ مجاہدین سے پوچھا کہ کیا وہ (اسرائیلی) ہمیں مارنے والے ہیں تو انہوں نے جواب میں کہا کہ آپ کے مرنے سے پہلے ہم مر جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوران قید ہمیں بالکل اکیلا نہیں چھوڑا گیا اور ہر لمحہ وہ ساتھ ہوتے تھے۔

اینکر نے خاتون سے قید کے دوران وقت گزارنے کا پوچھا تو الموگ گولڈسٹین نے بتایاکہ  قید میں اپنے بچوں کے ساتھ کھیلتی تھی اور بیٹی ہر وقت ورزش کرتی تھی، دوران قید ایک مجاہد سے باکسنگ بھی کھیلی لیکن اس نے اپنے ہاتھ پر تولیہ لپیٹ رکھا تھا۔

میزبان نے وجہ پوچھی تو خاتون کا کہنا تھاکہ وہ خواتین کی عزت کرتے ہیں، عورتوں کو مقدس سمجھتے ہیں، اس لیے انہیں چھونا جائز نہیں سمجھتے، وہ عورتوں سے ملکہ جیسا سلوک کرتے ہیں۔

خاتون نے بیٹوں کے حوالے سے بتایاکہ دوران قید بیٹے کھیلتے اور ڈرائنگ کرتے تھے، مجاہدین نے تاش کے کچھ گر بھی سکھائے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی حماس کی قید سے آزاد ہونے والی اسرائیلی خواتین مجاہدین کے حسن سلوک کی تعریف کرچکی ہیں۔

Related Posts