زمین بڑی تباہی سے بچ گئی، فرانس کے دارالحکومت پیرس میں واقع ایفل ٹاور سے بڑا سیارچہ کرۂ ارض کے قریب سے گزارا جس کی چوڑائی 4 فٹبال گراؤنڈز کے برابر ہے۔
تفصیلات کے مطابق 1 ہزار 115 فٹ طویل 99942 نامی سیارچہ زمین کے قریب سے سیارے کو چھوئے بغیر گزر گیا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تصادم کی سورت میں 88 کروڑ ٹن بارودی مواد پھٹنے کے برابر تباہی ہوسکتی تھی۔
سطحِ زمین سے 1 کروڑ 4 لاکھ میل کے فاصلے سے گزرنے والے سیارچے کے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ قبل ازیں ایسے کتنے ہی سیارچے زمین کے قریب سے گزر چکے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اسی حجم کا اگلا سیارچہ 8 سال بعد اپریل 2029ء میں 99942 سیارچے سے کہیں زیادہ قریب سے گزرے گا۔ 2029ء میں زمین کے قریب سے گزرنے والے سیارچے کا زمین سے فاصلہ 19 ہزار میل ہوگا۔
زمین کے ساتھ ساتھ سیارچے نے زمین کے مدار میں موجود اسٹیلائٹس کو بھی تباہ نہیں کیا جن کے ذریعے دنیا بھر میں معلومات کی ترسیل پلک جھپکتے میں ممکن بنائی جاسکتی ہے جبکہ زمین کے قریب خلاء میں ایک ہوٹل کی تعمیر بھی جاری ہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل اسپیس ہوٹل کے متعلق بتایا گیا کہ خلاء میں بنایا جانے والا پہلا اسپیس ہوٹل 2025 میں مکمل ہوگا جسے 2027 میں فعال کیا جائے گا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق زمین کے ذیلی مدار میں بنائے جانے والے دنیا کے اس پہلے اسپیس ہوٹل میں ریسٹورنٹ، سنیما ہالز اور خصوصی قیام گاہیں (لیونگ پاڈز) بنائے جائیں گے جبکہ اس ہوٹل میں 400 افراد کی گنجائش ہوگی۔
مزید پڑھیں: زمینی مدار میں پہلے خلائی ہوٹل کی تعمیر کا کام جاری