کراچی: تلور کا شکار کرنے سے منع کرنے کی ویڈیو وائرل کرنے پر نوجوان کو قتل کردیا گیا، ورثاء نے پیپلزپارٹی ملیر کے ایم پی اے جام اویس گھرام جوکھیو پر قتل کا الزا م عائد کردیا۔
ذرائع کے مطابق تشدد سے مرنے والے نوجوان کی لاش 5گھنٹے سے جناح اسپتال کے سرد خانے میں موجود، اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ جوکھیو برادری کے نوجوان ناظم جوکھیو کا پوسٹ مارٹم نہ ہونے پر جناح اسپتال پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق مقتول کے بھائی افضل جوکھیو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ملیر کے ایم پی اے جام اویس گھرام جوکھیوکے غیر ملکی مہمان سالار گوٹھ کے قریب شکار کی نیت سے پہنچے۔
مقتول کے بھائی کے مطابق میرے بھائی نے انہیں شکار کرنے سے منع کیا جس پر انہوں نے سڑک بلاک کردی اور دھمکیاں دینا شروع کردیں، جس کی ویڈیو مقتول نے بنا کر وائرل کردی۔
مقتول کے بھائی کا کہنا تھا کہ مجھے اور میرے بھائی کو پیغام ملا کہ ڈیرے پر صلاح کے لئے جانا ہے، جیسے ہی میں اور میرا بھائی اوطاق پر پہنچے تو سردار کے پرائیویٹ گارڈ میرے بھائی کوزبردستی نا معلوم جگہ پر لے گئے اور اُس پر تشدد کیا۔ اس کے بعد اس کی لاش ملی۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی جانب سے واقعے پر مذمت و افسوس کا اظہارکیا گیا اور ان کی مداخلت کے بعد جناح اسپتال کے عملے کی جانب سے مقتول کا پوسٹ مارٹم کردیا گیا۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ دوپہر سے تاحال پوسٹ مارٹم اور ایف آئی آر نہ ہونا انتظامیہ کے لیے شرمناک عمل ہے، سرداروں نے اپنی سرداری جھاڑنے کے لیے ایک نوجوان کو قتل کردیا ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ایس ایس پی ملیر ہمت کریں اور سرداروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاری یقینی بنائیں، ورثاء سے مکمل رابطے میں ہیں انہیں ہر صورت انصاف دلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انگریزوں کے غلام رہنے والے آج بھی پیپلزپارٹی میں سردار بن کر موجود ہیں، نوجوان کے قتل پر جوکھیو برادری کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔آئی جی سندھ وزیراعلیٰ کی جی حضوری سے فارغ ہوکر عوام کی بھی نوکری کریں۔
مزید پڑھیں: راولا کوٹ، راولپنڈی جانے والی بس کھائی میں گرگئی، 23افراد جاں بحق