کالعدم ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا: مفتی منیب الرحمان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کالعدم ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا: مفتی منیب الرحمان
کالعدم ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا: مفتی منیب الرحمان

اسلام آباد: سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔

اسلام آباد میں حکومتی مذاکراتی ٹیم کے اراکین جن میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق چیئرمین چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ حکومت اور کالعدم جماعت کے درمیان معاہدے کے اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔

مفتی منیب الرحمن کا کہنا تھا کہ یہ کسی کی فتح یا شکست نہیں، معاہدے پر سعد رضوی کی حمایت بھی حاصل ہے، مذاکرات جبر کی بجائے آزادانہ ماحول میں ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر مملکت علی محمد خان کی سربراہی میں اسٹیئرنگ کمیٹی بنائی گئی ہے، کالعدم ٹی ایل پی کی جانب سے بھی 2 ارکان کمیٹی کے رکن ہونگے، اسٹیئرنگ کمیٹی معاہدے پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گی، کمیٹی آج سے مکمل فعال ہو جائے گی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے دانشمندی سے مسئلہ حل کرنے کوترجیح دی، امن اور بہتری کا راستہ تلاش کیا۔ سڑکوں پر رکاوٹیں، معصوم جانوں کا ضیاع دیکھا، لوگوں کو زخمی ہوتے اور املاک کو نقصان پہنچتے بھی دیکھا، معاملہ طوالت اختیار کرتا تو بڑا نقصان ہو سکتا تھا۔

دوسری جانب کالعدم جماعت کے لانگ مارچ کے باعث سڑکیں تاحال بند ہیں، جی ٹی روڈ پر بھی جگہ جگہ رکاوٹیں ہیں۔ وزیرآباد، گجرات، کھاریاں، سرائے عالمگیر اور جہلم کے زمینی راستے کٹ گئے ہیں، تعلیمی ادارے، مارکیٹیں اور بازار بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اس معاملے سے متعلق اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر عدالتیں سعد رضوی کو رہا کرتی ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا، فرانس کے سفیر کو نکالنا مسئلے کا حل نہیں، دنیا کو توہین رسالتﷺ سے متعلق سمجھانا ہوگا۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ رسول اللہ ﷺ کی توہین کسی صورت برداشت نہیں۔

مزید پڑھیں: ڈی جی خان میں جلسے کی تیاریاں، پی ڈی ایم سیاسی قوت کا مظاہرہ آج کریگی

عشق رسول ﷺ سارے مسلمانوں میں موجود ہے، حکومت لانگ مارچ پر تشدد نہیں کرنا چاہتی، فائرنگ مظاہرین کی جانب سے کی گئی، پولیس نے تشدد کا راستہ نہیں اپنایا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دنیا کو بتانا ہوگا توہین رسالت ﷺ سے اربوں مسلمانوں کے دل دکھتے ہیں۔

Related Posts