کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کا اہم اجلاس آج ہوگا جس میں وزیر اعلیٰ جام کمال خان کے خلاف ناراض ارکین کی جانب سے تحریکِ عدم اعتماد پیش کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے ناراض ارکین اور اپوزیشن کے ایم پی ایز وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پیش کریں گے جس کا مقصد جام کمال کو ان کے عہدے سے ہٹانا ہے۔
مہنگائی کے باعث عوام بچوں سمیت خود کشی کر رہے ہیں، مریم نواز
ٹی وی چینل نے ہتک عزت کا مقدمہ ہارنے کے بعد اسحاق ڈار سے معافی مانگ لی
وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف پیش کی جانے والی تحریکِ عدم اعتماد پر رائے شماری آج سے 3 روز بعد ہوگی۔ ناراض اراکین جام کمال کے خلاف ڈٹ گئے جبکہ وزیر اعلیٰ کو نمبر گیم اپنے حق میں ہونے پرتاحال اعتماد ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے ناراض اور اپوزیشن ارکان کی جانب سے اسپیکر عبد القدوس بزنجو کی رہائش گاہ پر اجلاس منعقد ہوا جس میں ناراض اراکین نے اپنی اکثریت کو واضح کر دیا۔
اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبد القدوس بزنجو کی رہائش گاہ پر ہونے والے اجلاس میں 36اراکینِ اسمبلی نے شرکت کی جبکہ آئین کے تحت وزیر اعلیٰ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے 33 اراکین کی رائے کافی ہے۔
اجلاس کے بعد گزشتہ روز بی اے پی کے قائم مقام صدر ظہور بلیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں کافی دنوں سے سیاسی بحران جاری ہے، بی اے پی اور اتحادی اراکین نے اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کرائی۔
مزید پڑھیں: جام کمال سے مستعفی ہونے کا مطالبہ، اراکین نے اکثریت واضح کر دی