بی اے پی کا میرے ہوتے ہوئے صدر نامزد کرنا غیر قانونی ہے۔جام کمال

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Jam Kamal has decided to resign

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی کا میرے ہوتے ہوئے صدر نامزد کرنا غیر قانونی عمل ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ استعفیٰ دینے کا ایک باضابطہ طریقہ کار ہوتا ہے۔ پارٹی کا صدر یا عہدیدار تحریری طور پر اس طریقہ کار کے تحت استعفیٰ دیتا ہے تاکہ وہ قبول کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: 

جام کمال کی وزارتِ اعلیٰ بچانے کیلئے تعاون کی اپیل، جے یو آئی کا صاف جواب

بلوچستان، حب میں گاڑی پر کریکر حملہ، مقامی صحافی جاں بحق 

پیغام میں وزیر اعلیٰ جام کمال نے کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ بی اے پی کے جنرل سیکریٹری نے ظہور بلیدی کو پارٹی کے تمام تر قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑاتے ہوئے صدر بنایا جبکہ صدر کے عہدے پر میں تاحال برقرار ہوں۔ 

خیال رہے کہ جام کمال بی اے پی کے پارٹی صدر کے عہدے پر تاحال برقرار ہیں تاہم سوشل میڈیا پر زیر گردش بی اے پی کے نوٹیفکیشن کے مطابق بی اے پی کے جنرل سیکریٹری منظور خان کاکڑ نے ظہور بلیدی کو پارٹی کا قائم مقام صدر نامزد کیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جام کمال کے استعفے کے بعد بی اے پی میں انٹرا پارٹی الیکشن کرائے جائیں گے جس سے قبل قائم مقام صدر کی موجودگی ضروری ہے، تاہم جام کمال خان کے ٹوئٹر پیغام کے مطابق انہوں نے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا ہے۔ 

قبل ازیں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے ناراض اراکین اور ان کے اتحادیوں نے وزیراعلیٰ جام کمال خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی  جس کی وجہ سے سیاسی بحران مزید گہرا ہو گیا۔

بلوچستان اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں 2 روز قبل درخواست جمع کرانے کے وقت سعید ہاشمی ، جان جمالی ، میر ظہور احمد بلیدی اور اسد بلوچ سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ صوبے میں بے روزگاری اور بدامنی بڑھ رہی ہے۔ 

مزید پڑھیں: ناراض ارکان نے وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی

Related Posts