چینی کمپنیوں کا پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی میں دلچسپی کا اظہار

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چینی کمپنیوں کا پاکستان اسٹیل ملز کو بحال کرنے میں دلچسپی کا اظہار
چینی کمپنیوں کا پاکستان اسٹیل ملز کو بحال کرنے میں دلچسپی کا اظہار

بیجنگ: تین چینی کمپنیوں نے پاکستان کی سب سے بڑی اسٹیل مینوفیکچرنگ کمپنی پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کو بحال کرنے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

تین چینی کمپنیوں بشمول میٹالرجیکل کارپوریشن آف چائنا (ایم سی سی) نے مقامی سرمایہ کاروں کی مدد سے تباہ حال پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے کرنے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

ایم سی سی آئرن اور اسٹیل انڈسٹری ایک سرکاری ملکیت کمپنی ہے جو چین میں اپنا کاروبار شروع کرنے والی ابتدائی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔

یہ بھی پڑھیں

عالمی بینک کی معاشی تخمینے سے متعلق رپورٹ مسترد کرتے ہیں۔وزارت خزانہ

سی این جی اسٹیشنز اور صنعتوں کو 72 گھنٹے کے لیے گیس کی فراہمی معطل

ذرائع کے مطابق 1990 میں ایم سی سی نے انجینئرنگ ، خریداری اور تعمیراتی معاہدے کی بنیاد پر سینڈک کاپر گولڈ مائن کی تعمیر کا کام سنبھالا تھا۔ چین اور پاکستان کی حکومتوں نے اپنے قیام کے مسلسل 18 سالوں تک سینڈک کاپر گولڈ مائن کے منافع سے فائدہ اٹھایا تھا۔

نجکاری کمیشن آف پاکستان نے اپنے بیان میں اس بات کی جانب اشارہ کیا تھا کہ پی ایس ایم کی بحالی کے لیے سال کے آخر تک کم از کم ایک ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی متوقع ہے۔

روس نے اپنے کنسورشیم کے ذریعے اسٹیل ملز کو چلانے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔ پاکستان اسٹیل ملز سالانہ تین ملین ٹن کولڈ اور ہاٹ رولڈ اسٹیل پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

موجودہ حکومت نے اسٹیل ملز کی فروخت یا نجکاری کے بجائے اسٹیل کی بڑھتی ہوئی مقامی مانگ کو پورا کرنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی مدد سے یونٹ کو آپریشنل کرنے اور پیداوار کو بحال کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

پاکستان کی سالانہ اسٹیل کی طلب تقریبا 8 ملین میٹرک ٹن ہے جبکہ مقامی پیداوار تین سے چار ملین میٹرک ٹن کم ہے۔ پاکستان اپنی اسٹیل کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے جاپان اور دیگر ممالک سے خرید کر طلب اور رسد کے فرق کو پُر کرتا ہے۔ اس سے قبل یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ حکومت PSM کو بند کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے کیونکہ اس پر سالانہ 100 ملین ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔

Related Posts