شہرِ قائد میں افغان ڈکیتوں کے گروہ کرکرے نے پولیس افسران کی دوڑیں لگوا دیں، متعدد وارداتوں میں ملوث ڈکیت گینگ کے 100 سے زائد کارندے درجنوں جرائم کے باوجود پکڑے نہ جاسکے۔
تفصیلات کے مطابق کرکرے گینگ کی جانب سے کراچی کے پوش علاقوں میں لوٹ مار، ڈکیتیاں اور اسٹریٹ کرائمز جاری ہیں۔ عوام لاکھوں کی رقوم اور کروڑوں کے زیورات سے محروم ہوگئے۔ کراچی پولیس ڈکیت گروہ کے خلاف کارروائی میں ناکام نظر آتی ہے۔
جدید طریقے استعمال کرنے کی دعویدار کراچی پولیس کے مطابق کرکرے گینگ کی وارداتوں میں زیادہ تر سفید اور سلور کورولا گاڑی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ہر ڈکیتی کیلئے الگ جعلی نمبر پلیٹ استعمال ہوتی ہے۔ ڈیفنس اور کلفٹن میں 2 گروہوں نے وارداتیں کیں۔
کراچی پولیس کے مطابق 60 فیصد ورداتیں کرکرے گینگ نے کیں۔ ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ گینگ کے 100 سے زائد کارندے ڈکیتیوں اورلوٹ مار میں ملوث ہیں۔ ہم کرکرے کے علاوہ دوسرے ڈکیت گروہ کو بھی جلد حراست میں لے کر کارروائی کریں گے۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ کرکرے گینگ کے علاوہ اسٹریٹ کرائمز بھی بڑھ رہے ہیں۔ کراچی پولیس ڈکیتوں، چوروں اورلٹیروں کولگام دینے میں ناکام ہے۔ شہریوں کے ساتھ ساتھ سبزی فروشوں کو بھی لوٹا جارہا ہے۔ عوام کا کوئی پرسانِ حال نہیں۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل کراچی کے علاقے کورنگی میں 2 ڈکیتوں نے سبزی فروش کو لوٹ لیا، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں 2 افراد کو سبزی فروش کے ساتھ لوٹ مار میں مصروف دیکھا جاسکتا ہے۔
گزشتہ روز لوٹ مار کا یہ واقعہ کورنگی میں پیش آیا جہاں ڈاکو سبزی فروش سے رزق کمانے کیلئے بیچی جانے والی سبزی لوٹ کر فرار ہوگئے۔ واقعے کی فوٹیج میں ڈاکوؤں کے چہرے واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں جس پر سوشل میڈیا صارفین نے افسوس کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: کراچی، کورنگی میں سبزی فروش لٹ گیا، لوٹ مار کی ویڈیو وائرل