لاہور: عدالت نے پاکستانی شوبز انڈسٹری کے مشہورومعروف گلوکار و اداکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے کیس میں گلوکارہ میشا شفیع کو آئندہ ماہ طلب کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گلوکارہ میشا شفیع پر الزام ہے کہ انہوں نے ساتھیوں کے ہمراہ مل کر سوشل میڈیا پر گلوکار علی ظفر کے خلاف مہم چلائی اور ان کی ساکھ کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا جس کی سماعت آج لاہور میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ہوئی۔
گلوکار علی ظفر کی مدعیت میں درج کیے گئے مقدمے پر لاہور میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے سماعت کی اور فریقین کا مؤقف سنا۔ علی ظفر نے عدالت کے روبرو حاضر ہو کر بیان دیا کہ جب مجھے بلایا جاتا ہے تو فوراً پیش ہوتا ہوں لیکن دوسری پارٹی ایسا نہیں کرتی۔
علی ظفر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ میشا شفیع گزشتہ 3 سال سے عدالت کے بلانے پر مقدمے کا سامنا کرنے کیلئے پیش ہونے کی زحمت گوارا نہیں کرتیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت کی تاریخ 8 نومبر مقرر کرتے ہوئے ملزمان فیشن بلاگر حمنہ رضا اور ماہم جاوید کو طلب کیا۔
دوسری جانب عدالت کو میشا شفیع اور ماہم جاوید کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ دینے کی درخواستیں پیش کی گئیں جنہیں جوڈیشل مجسٹریٹ نے ناقابلِ سماعت قرار دے کر نمٹا دیا۔ عدالت نے علی گل پیر کے وارنٹ گرفتاری بھی واپس لے لیے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم علی گل پیر کے حوالے سے ہدایت کی کہ وارنٹ گرفتاری تو واپس لیے جارہے ہیں تاہم اگر آئندہ سماعت پر پیشی سے معذرت کی تو ضمانتی مچلکے منسوخ کردیں گے۔ میشا شفیع کو 8 نومبر کو سماعت کیلئے طلب کر لیا گیا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل بولڈ اشتہارات، تصاویر اور بے لاگ بیانات کیلئے مشہور پاکستانی ٹی وی میزبان اور ماڈل متھیرا نے کہا کہ علی ظفر پر سنگین الزامات لگانے والوں کو باز آجانا چاہئے کیونکہ وہ بے گناہ ہیں۔
فوٹو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹا گرام پررواں برس جولائی کے دوران اپنے پیغام میں اداکارہ متھیرا نے کہا کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ لوگ علی ظفر کے برے برے نام کیوں رکھ رہے ہیں، ان کا کیا قصور ہے؟
مزید پڑھیں: سنگین الزامات لگانے والے باز آجائیں، علی ظفر بے گناہ ہے۔متھیرا