سمندری طوفان گلاب کیا ہے اور اس کا پاکستان پر کیا اثر پڑے گا؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سمندری طوفان گلاب کیا ہے اور اس کا پاکستان پر کیا اثر پڑے گا؟
سمندری طوفان گلاب کیا ہے اور اس کا پاکستان پر کیا اثر پڑے گا؟

پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے پیش گوئی کی ہے کہ ’گلاب‘ نامی ایک سمندری طوفان آج سے شروع ہوگا۔گلاب 2021 میں آنے والا تیسرا سمندری طوفان ہو گا جو اس سال مئی میں اور 2018 کے بعد ستمبر کے مہینے میں پیدا ہوا تھا۔

سائیکلون گلاب کیا ہے؟

امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ سمندری طوفان گلاب کی باقیات آج شام بحیرہ عرب میں داخل ہو جائیں گی اور ایک دن بعد سائیکلون طوفان میں شدت اختیار کریں گی اور پھر پاکستان کی طرف بڑھیں گی۔

گلاب کا نام کس نے منتخب کیا؟

سائیکلون گلاب کا نام پاکستان نے رکھا ہے۔ اس سے مراد انگریزی میں گلاب ہے۔ 2018 میں، مستقبل کے سمندری طوفانوں کے ناموں کو مربوط اور فیصلہ کرنے کے لیے ایک پینل تشکیل دیا گیا۔ پینل 13 ممالک پر مشتمل ہے – انڈیا، پاکستان، بنگلہ دیش، میانمار، عمان، مالدیپ، یمن، سری لنکا، تھائی لینڈ، ایران، متحدہ عرب امارات، قطر، سعودی عرب۔ یہ ممالک شمالی بحر ہند، بحیرہ عرب اور بحر ہند میں سمندری طوفانوں کے نام منتخب کرتے ہیں۔

وہ حقائق جو آپ کو گلاب کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے؟

سائیکلون گلاب 21 ویں صدی کا تیسرا طوفان بن گیا،جوستمبر میں مشرقی ساحل سے ٹکرایا، گلاب کی زیادہ سے زیادہ مسلسل رفتار 75 سے 85 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے جو لینڈ فال کے دوران 95 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہے۔ اس علاقے میں پچھلے چند سمندری طوفانوں اور سپر سائکلونز کے مقابلے میں، ہوا کی رفتار کے لحاظ سے یہ بہت ہلکا طوفان ہے۔

بارش متوقع ہے؟

پی ایم ڈی کے مطابق طوفان کے زیر اثر 28 ستمبر سے 2 اکتوبر تک کراچی، حیدرآباد اور سندھ کے دیگر اضلاع میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوگی۔

دیگر شہر جو کم پریشر سسٹم سے متاثر ہونے کا امکان ہے ان میں ٹھٹھہ، بدین، میرپورخاص، تھرپارکر، عمرکوٹ، سانگھڑ، شہید بینظیر آباد، نوشہروفیروز، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو اللہ یار، دادو، جامشورو، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شکارپور، اور گھوٹکی شامل ہیں۔

گلاب پاکستان کو کیسے متاثر کر سکتا ہے؟

سمندر طوفان کی آمد کے پیش نظر ماہی گیروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ آج سے ہفتہ تک سمندر میں نہ جائیں۔ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ موسلا دھار بارشوں سے کراچی، بدین، ٹھٹھہ، حیدرآباد، دادو، لسبیلہ، سونمانی، اورماڑہ، پسنی، گوادر، تربت اور جیوانی میں سیلاب آسکتے ہیں۔

پی ایم ڈی نے خبردار کیا کہ آندھی طوفان کمزور گھروں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ تمام متعلقہ حکام نے پیشن گوئی کے دوران الرٹ رہنے کی درخواست کی ہے۔

سمندری طوفان شاہین:

ایک اور سمندری طوفان شاہین سمندری طوفان گلاب کے باقیات سے بن سکتا ہے جو کہ پاکستان مکران کے ساحلوں کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔ ‘شاہین’ کا نام قطر نے دیا ہے۔

پاکستان پر اس کے اثرات:

پی ایم ڈی کی جانب سے پیشن گوئی میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں مختلف مقامات پر انتہائی تیز بارش کا امکان ہے اور یہ سسٹم بعد میں پاکستان پہنچ سکتا ہے۔

Related Posts