اسلام آباد میں جعلی کوویڈ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے پر دو لیب سیل

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد میں جعلی کوویڈ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے پر دو لیب سیل
اسلام آباد میں جعلی کوویڈ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے پر دو لیب سیل

اسلام آباد: وفاقی محکمہ صحت نے اسلام آباد میں بدھ کے روز جعلی COVID-19 ویکسینیشن سرٹیفکیٹ اسکینڈل میں ملوث دو لیبارٹریوں کو سیل کردیا ہے۔

اسلام آباد ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی (آئی ایچ آر اے) کے ترجمان کے مطابق لیب جعلی کورونا ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں ملوث تھیں۔

شریف اور خان لیبز کی خدمات اتھارٹی کے اگلے حکم تک معطل رہیں گی۔

ایک پرائیویٹ اسپتال کو بھی اگلے احکامات تک بند کر دیا گیا ہے جس کی میعاد ختم ہو چکی ہے۔

ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے بتایا کہ اس کے علاوہ غیر تربیت یافتہ عملہ رکھنے پر دو کلینک بھی بند کردیئے گئے ہیں۔

محکمہ صحت کے حکام نے 33 ہیلتھ اداروں کو رجسٹریشن حاصل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

آئی ایچ آر اے نے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے 82 اداروں کی جانچ پڑتال کی ہے جن میں بحالی صحت کے بنیادی مراکز ، لیبز ، کلیکشن پوائنٹس ، اسپتال ، ڈینٹل کلینک اور ویکسینیشن سینٹرز شامل ہیں۔

ریگولیٹری اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شہریوں 20 تجویز کردہ اداروں سے اپنے ٹیسٹ اور معائنے کرائیں۔

اس ماہ کے شروع میں ، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے جعلی COVID-19 ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔

اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ثناء اللہ عباسی نے کہا کہ اس غیر قانونی اور غیر اخلاقی سرگرمی میں ملوث 41 افراد کو گزشتہ دو ماہ کے دوران گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

ڈی جی ایف آئی اے نے کہا تھا کہ جعلی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والوں کے خلاف بھی قانون کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے۔ جعلی ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے والوں کی تفصیلات بھی جمع کی جا رہی ہیں۔ ایف آئی اے نے ان میں سے کچھ کو طلب کیا ہے ، جبکہ دیگر کو بھی جلد بلایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی سینیٹ میں پیش ہونے والے بل میں پاکستان کا ذکر ‘مکمل طور پر ناجائز’ ہے، دفتر خارجہ

Related Posts