کراچی: واٹر بورڈ کی جانب سے سیاسی دباؤ کے باعث فیوچر کالونی لانڈھی میں قائم سرکاری ہائیڈرنٹ کے ٹھیکیدار کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کی اہم ترین شخصیت نے ہائیڈرنٹ کے ٹھیکیداروں سے کروڑوں روپے رشوت لینے کے بعد 5 سرکاری ہائیڈرنٹس کا ٹھیکہ جاری کیا تھا، جس کے باوجود ٹھیکیدار کیخلاف من پسند ٹھیکیدار کو نوازنے کے لئے کارروائی کی جارہی ہے۔
واٹر بورڈ کے جونئیر افسر کی مدعیت میں تھانہ شرافی گوٹھ میں مقدمہ درج کرا گیا ہے، مقدمہ درج کرانے کیلئے تھانے آنے والے واٹر بورڈ کے جونئیر افسر کا کہنا تھا کہ سیاسی دباو کی وجہ سے ہمیں قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔ مدعی کا کہنا تھا کہ گزشتہ آٹھ ماہ سے ملیر کے کچھ سیاسی رہنما اپنے ذاتی مفاد کی خاطر لانڈھی ہائیڈرنٹ کو بند کر کے اسٹیل ٹاون میں واقع ماشاء اللہ نامی ہائیڈرنٹ کو مالی فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ تھانہ شرافی گوٹھ کی حدود میں قائم ہائیڈرنٹ ٹھیکہ ٹینڈر کے قواعد وضوابط کے مطابق میسرز ایم ایس طارق کی جانب سے حاصل کیا گیا تھا ۔جس کو اب بندکرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ٹھیکیدار کی جانب سے عدالت سے رجوع کیا گیا ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ٹھیکہ سے لیکر اب تک ، اس ہائیڈرنٹ کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کی شفاف انکوائری کرائی جائے جس سےسب کچھ واضع ہوجاے گا۔
معلوم ہوا ہے کہ واٹر بورڈ کے بعض افسران کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دی گئی ہے جس کی سماعت شروع ہو گئی ہے ، اس درخواست میں انکشاف کیا گیا ہے کہ واٹر بورڈ کے ہائیڈرنٹس اور پانی کے غیر قانونی کنکشن سے متعلق کام کرنے والے افسر نے عدالت کو مغلظات بکیں ، جس کے خلاف سخت کارروائی متوقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری ہائیڈرنٹ کے ٹھیکیدارکی جانب سے عدالت سے رجوع کرنے کے بعد مذکورہ افسران نے نیا حربہ استعمال کرتے ہوئے ملکیت پر غیر قانونی قبضہ اور پانی چوری کا الزام عائد کرکے بغیر تحقیق کے مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم مکمل سنجیدگی سے سندھ کے مسائل کرنا چاہتے ہیں، خرم شیر زمان