عدالت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اور اپوزیشن رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم درانی کی 4 نومبر تک عبوری ضمانت منظور کر لی ہے جبکہ یہ ضمانت 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر جے یو آئی رہنما اکرم درانی نے از خود اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دی تھی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے والا بھارت سفاک اور بزدل ہے۔فردوس عاشق اعوان
جمعیت علمائے اسلام رہنما اکرم درانی کی درخواست کی سماعت 2 رکنی ججز بینچ نے کی جس کے بعد عبوری ضمانت کی منظوری دیتے ہوئے وفاقی ادارہ برائے احتساب (نیب) کو شق وار جواب جمع کرانے کی ہدایت بھی کی گئی۔
نیب اکرم درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری کر رہا ہے، جبکہ اکرم درانی پر الزام ہے کہ انہوں نے وفاقی وزیر ہاؤسنگ کے عہدے کا ناجائز استعمال کیا اور آمدن سے زائد اثاثے بنائے۔
سابق وزیر ہاؤسنگ کے خلاف فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے 2 رہائشی منصوبوں میں کرپشن کا الزام ہے جس پر وفاقی ادارہ برائے احتساب کی ٹیم کام کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اپوزیشن رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم درانی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی، تاہم اگر حکومت مذاکرات کے لیے رابطہ کرنا چاہے تو رہبر کمیٹی سے کرسکتی ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ روز اپوزیشن رہبر کمیٹی کی صدارت کے بعد میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے اکرم درانی نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
مزید پڑھیں: فضل الرحمان کے مارچ میں رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔اپوزیشن رہبر کمیٹی