آج کل پاکستانی ڈراموں کا معیار ترقی کی بجائے تنزلی کی طرف گامزن نظر آتا ہے، ہمسایہ ممالک میں زبردست شہرت حاصل کرنے کے بعد حال ہی میں پیش کیے جانے والے ڈراموں پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید تنقید کی۔
بعض اوقات پاکستانی ڈرامہ سیریلز میں بے جوڑ رشتوں، بہنوئی اور سالی، بھابھی اور دیور اور دیگر رشتوں کی آپس میں شادی اور کبھی کبھی عمر رسیدہ شخص کا اپنے دوست کی کمسن بیٹی سے چکر بھی دکھایا جاتا ہے تاہم ڈرامہ سیریل جدا ہوئے کچھ اس طرح میں ایسی کوئی بات نہیں۔
حال ہی میں آن ائیر ہونے والے ڈرامہ سیریل جدا ہوئے کچھ اس طرح میں خون کے رشتوں (بہن بھائی) کو آپس میں شادی کرتے دکھایا گیا جبکہ موجودہ دور میں عوام میں شعور و آگہی کو فروغ دینے کی دوڑ میں شریک میڈیا کی جانب سے یہ اقدام انتہائی توہین آمیز محسوس ہوتا ہے۔
محسوس ایسا ہوتا ہے کہ پاکستانی ڈراموں کا معیار ترقی کی بجائے تنزلی کی طرف جارہا ہے۔ ڈرامہ سیریل جدا ہوئے کچھ اس طرح میں کزنز کی آپس میں شادی کی روایت کو تبدیل کرنے کیلئے ایک انتہائی بھونڈی کوشش سے بھی گریز نہیں کیا گیا۔ بہن بھائی کی شادی کرادی گئی، کیا یہ ممکن ہے؟
رضاعی بہن بھائی کی شادی
اسلامی شریعت کے مطابق رضاعی بہن بھائی جنہیں آسان الفاظ میں دودھ شریک بہن بھائی بھی کہا جاسکتا ہے، آپس میں شادی نہیں کرسکتے۔ یہ ضرور ہوسکتا ہے کہ ایک رضاعی بھائی اپنی رضاعی بہن کی ایسی سگی بہن سے شادی کر لے جس سے اس کا دودھ کا رشتہ نہیں ہے۔
تاہم ڈرامہ سیریل میں اسلامی شریعت کے بنیادی اصول کا مذاق اڑانے کی مذموم کوشش کی گئی۔ رضاعی بہن بھائی کو ایک دوسرے سے شادی کرتے بلکہ اولاد کی پیدائش بھی دکھائی گئی ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین نے کھل کر تنقید کی اور ڈرامہ بنانے والوں کو برا بھلا کہا۔
ہم ٹی وی والوں نے ڈرامہ میں بھائ بہن کی شادی کروا دی
شادی کے بعد بچہ بھی پیدا ہونے والا ہے۔ پاکستانی ڈرامہ دیکھنے سے بہتر ہے اپ گھر میں فیشن ٹی وی دیکھیںلعنت ایسے معاشرے پر ایسے نظام پر ہر کسی کو مدَر پِتر آزادی ملی ہوئ ہے ۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان:https://t.co/4jeaGo245k
— Tallat Abbasi (@TallatAbbasi5) September 14, 2021