عوام کو متحرک کرنے کے منصوبے کو حتمی شکل دیدی ہے، مولانا فضل الرحمان

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

fazal-ur-rehman

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام  ف، پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے اسلام آباد اور راولپنڈی ڈویژن میں آزادی مارچ میں شرکت کے لیے عوام کو متحرک کرنے کے منصوبے کو حتمی شکل دیدی ہے۔

اپوزیشن جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ راولپنڈی ڈویژن کے مختلف علاقوں میں عوام کو متحرک کرنے کے لیے مشترکہ مہم چلائیں گی تاکہ لوگ آزادی مارچ میں شریک ہوں۔

اس حوالے سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تینوں جماعتوں کے راولپنڈی ڈویژن نے مارچ کے لیے عوام کو متحرک کرنے کی حکمت عملی سے متعلق ایک اجلاس میں تبادلہ خیال کیا جس میں فیصلہ ہوا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے رہنما مارچ میں اپنے کارکنان کو دھرنے میں بیٹھنے کی تیاری کے ساتھ لائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ بھی منصوبے بنائیں ہیں کہ اگر حکومت نے انہیں روکنے کے لیے کنٹینرز کھڑے کیے تو کس طرح لوگوں کو مارچ میں لایا جائے، مولانافضل الرحمان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے استعفے تک ان کی جماعت جے یو آئی (ف) کے ساتھ کام جاری رکھے گی۔

یہ بھی پڑھیں: جے یو ا ٓئی (ف) کے 2 علماءکو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا

جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ لاہور، پشاور اور ملک کے دیگر حصوں سے آنے والی ریلیاں روات اور اٹک پل سے راولپنڈی میں داخل ہوں گیں تاہم انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ یہ ابتدائی پلان ہے اور یہ 29 یا 30 اکتوبر کو تبدیل ہوسکتا ہے لیکن مارچ 31 اکتوبر کو ہی شیڈول کے مطابق اسلام آباد میں داخل ہوگا۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں اتنے لوگ موجود ہیں جو جناح ایونیو کو بھردیں انہوں نے بتایا کہ پنجاب پولیس نے ابھی تک کسی جے یو آئی (ف) کے رہنما کو گرفتار نہیں کیا لیکن مختلف ذرائع سے پارٹی راہنماں پر دبا ڈالا جارہا ہے۔

علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم این اے ملک شکیل اعوان نے بتایا کہ پارٹی نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں آزادی مارچ کا استقبال کرنے کے لیے منصوبہ بنالیا ہے اور پارٹی ورکرز کے تحفظ کے لیے 4 ٹیمیں بنادی ہیں جبکہ پی پی پی راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل چوہدری افتخار کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی شرکت کے لیے تیار ہے اور وہ جلد ہی کارکنان کو متحرک کرنے کی مہم کا آغاز کرے گی۔

Related Posts