واشنگٹن: امریکی حکومت نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل کے بحری جہاز پر حملے کیلئے ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی سنٹرل کمانڈ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ کچھ روز پہلے خلیجِ عمان میں اسرائیلی آئل ٹینکر پر حملے میں استعمال ہونے والے ڈرونز ایرانی ساختہ تھے جس کی تصدیق امریکی ٹیم نے کی۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی ٹیم نے آئل ٹینکر پر حملے کے بعد بچ جانے والے خوش قسمت افراد کا انٹرویو اور شواہد کی مکمل طور پر چھان بین اور تحقیقات کے بعد ڈرون کی ساخت سے متعلق تصدیق کی۔
سنٹرل کمانڈ کے مطابق گزشتہ ماہ کے آخر میں بحیرۂ عرب میں عمان کے جزیرے سے کچھ دور اسرائیلی تاجر کے آئل ٹینکر پر حملے کے بعد دھماکہ خیز مواد کے ماہرین پر مشتمل امریکی ٹیم کے تفتیشی ممبران نے ڈرون کی باقیات سمندر سے برآمد کرکے ان کا تجزیہ کیا۔
جولائی کے آخر میں ارب پتی اسرائیلی تاجر کے تیل بردار بحری جہاز ڈرون حملے کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک ہوئے تھے جس کا الزام امریکا اور اتحادی ملک برطانیہ نے ایران پر عائد کیا ہے تاہم ایران کی جانب سے تاحال اس دعوے کی تصدیق سامنے نہیں آئی۔
قبل ازیں یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ ایران کی حمایت یافتہ فورسز نے مبینہ طور پر متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب تیل بردار بحری جہاز پر قبضہ کر لیا۔
پانامہ سے تعلق رکھنے والے تیل بردار بحری جہاز اسفالٹ پرنسز کو آبنائے ہرمز کی طرف جاتے ہوئے اگست کے آغاز میں ہائی جیک کیا گیا جس کے متعلق ابتدائی اطلاعات یہ تھیں کہ جہاز کو حادثہ پیش آیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایران کی حمایت یافتہ فورسز نے متحدہ عرب امارات میں بحری جہاز پر قبضہ کر لیا