شہراقتدار میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری، سی ڈی اے حکام نے چپ سادھ لی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شہراقتدار میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری، سی ڈی اے حکام نے چپ سادھ لی
شہراقتدار میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری، سی ڈی اے حکام نے چپ سادھ لی

وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کی ملی بھگت سے شہر اقتدار میں ناجائز اور غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ اسلام آباد کے پوش سیکٹر جی سکس ون ون میں 2 منزلہ جاوید پلازہ تعمیر ہونے کے بعد ابھی تک سی ڈی اے سے قانون کے مطابق کمپلیشن سرٹیفیکیٹ حاصل نہیں کر سکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جاوید پلازہ کے مالک نے پلازہ کا نقشہ منظور کرا کر پلازے کی تعمیر شروع کر دی تھی لیکن  نقشے کے مطابق پلازہ تعمیر نہ کیا گیا، جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے واضح احکامات کے باوجود رہائشی علاقے میں کمرشل پلازہ بنایا گیا ہے، اور قانونی تقاضے بھی پورے نہیں کیے گئے۔

پلازہ میں فیملیز رہائش پذیر ہیں جبکہ فلیٹس کے نیچے تمام دکانیں غیر قانونی طریقے سے تعمیر کی گئی ہیں۔ پانی کے ٹینک پر بھی دکانیں تعمیر کی ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پلازے کی دوسری منزل پر غیرقانونی طور پر دفاتر بھی بنائے گئے ہیں جبکہ رہائشی فلیٹس میں غیر شادی شدہ افراد کو فلیٹ کرائے پر دیے گئے ہیں جن کی وجہ سے فیملی کے لیے مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔

قانون کے مطابق جب بلڈنگ نقشے کے مطابق تعمیر ہوتی ہے تو متعلقہ بلڈنگ انسپکٹر آکر سی ڈی قانون کے مطابق بلڈنگ کو چیک کر کے ٹیکس کی اسسمنٹ کرتا ہے وہ پیسے گورنمنٹ کے اکاؤنٹ میں جمع ہوتے ہیں تو اس کے بعد کمپلیشن سرٹیفیکیٹ جاری کیا جاتا ہے۔

جاوید پلازہ میں دکانیں اور دوسری منزل بھی کمیونیکیشن ٹاور تعمیر کیا گیا کمرہ بھی غیرقانونی ہے، رہائشی فلیٹس مالکان کا کہنا ہے کہ پلازے کے مالک نے ہمیں بھی غیرقانونی طریقے سے فلیٹس فروخت کیے ہیں۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ہمیں اس وقت پتہ نہ تھا کہ پلازہ غیر قانونی ہے ان فلیٹس کی ٹرانسفر سی ڈی اے ون ونڈو میں ہوتی ہے جب کہ ہمیں دھوکے سے اسلام آباد کورٹ سے رجسٹریاں کرا کر فلیٹس فروخت کیے گئے ہیں۔

جاوید پلازہ میں کمیونیکیشن ٹاور بھی غیرقانونی نصب کیا گیا ہے۔ رہائشی علاقوں میں سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ کمرشل سرگرمیاں نہیں کی جا سکتی۔ پلازے کے مالک نے سی ڈی اے اہلکاروں کی ملی بھگت سے تمام غیرقانونی تعمیرات کرائی ہیں۔

ایم ایم نیوز نے موقف لینے کے لیے جب بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے رابطہ کیا گیا تو ترجمان سی ڈی اے کی طرف سے کوئی مؤقف سامنے نہ آیا۔ پلازہ کے مالک جاوید بھٹی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے فون نہیں اٹھایا تھا۔

پلازہ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ چیئرمین سی ڈی اے  فوری طور پر کارروائی کریں اور تمام غیر قانونی دکانیں اور کمیونیکیشن ٹاور کے کمرے مسمار کر کے قانون کے مطابق کمپلیشن مکمل کریں تاکہ فیملیز کی رہائش گاہ میں فیملی ہی رہائش پذیر ہوں بغیر فیملی کے لوگوں کو فوری طور پر یہاں سے نکالا جائے اور جو دفاتر  غیر قانونی قائم کیے گئے ہیں ان دفاتر کو بھی ختم کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اینٹی نارکوٹکس فورس اور کسٹم حکام کا اردو یونیورسٹی کے قریب چھاپہ، 2 من چرس برآمد، 2 ملزمان گرفتار

Related Posts