اسلام آباد:شہر اقتدار میں عدالتی احکامات کے مطابق ڈسٹرکٹ کورٹ کی حدود میں سی ڈی اے کی اراضی پر غیر قانونی تعمیر کیے گئے چیمبرز گرا دیئے گئے تھے، پانچ ماہ سے زائد عرصہ گزر جانے کے بعد بھی گرائے گئے چیمبرز کا ملبہ ابھی تک نہ اٹھایا جا سکا۔
واضح رہے کہ یہ چیمبرز حساس علاقے میں بنائے گئے تھے،یہ چیمبرز ڈسٹرکٹ کورٹس کے بالکل سامنے بنائے گئے تھے،آج کل ان کورٹس میں نور مقدم عثمان مرزا جیسے اہم کیسز زیر سماعت ہیں۔
ملبے کے بالکل سامنے کورٹس واقع ہیں،جن میں دو ہائی پروفائل کیسسز کے ٹرائل ہو رہے ہیں، صدر ڈسٹرکٹ بار کا کہنا ہے کہ جب غیر قانونی چیمبر عدالتی حکم پر گرائے گئے تھے تو فوری طور پر ان کا ملبہ بھی ہٹا دینا چاہئے تھا۔
کیونکہ ان چیمبرز کی صرف دیواریں گرائی ہیں،باقی چیمبرز ویسے ہی موجود ہیں،یہاں پر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتا ہے کیونکہ یہ جگہ بہت حساس ہے،حساس نوعیت کے ملزمان کو یہاں کورٹس میں پیش کیا جاتا ہے۔
سی ڈی اے کو چاہئے کہ فوری طور پر یہاں سے ملبہ ہٹا کر جگہ کو صاف ستھرا کر کے یہاں پر پارکنگ بنائی جائے، یا جو بھی سی ڈی اے کا پلان ہے اس کے مطابق وہ جگہ کو صاف کریں۔
سی ڈی اے سے جب موقف کے لیے رابطہ کیا گیا تو ترجمان سی ڈی اے کا کہنا تھا کہ ہم ابھی بہت مصروف ہیں،جب فراغت ہوئی ملبہ اٹھا لیں گے۔
مزید پڑھیں: نور مقدم کیس، ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت مستردکردی گئی