اسلام آباد: بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی پر مسلسل بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے جوان اور شہریوں کے زخمی ہونے کے واقعے پر پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا ۔
پاکستان نے بھارت کی جانب سےکنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے باعث 5 پاکستانی شہری اور ایک فوجی شہید ہونے پر بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیااور احتجاجی مراسلہ تھمادیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ڈی جی ساؤتھ ایشیا ڈاکٹرمحمد فیصل نےبھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکو دفتر خارجہ طلب کرکے ایل او سی سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پرپاکستان کی جانب سے شدید احتجاج رکارڈ کرایا،ترجمان د فتر خارجہ کے مطابق مراسلے میں کہا گیا ہے کہ جورا، شاہ کوٹ اور نوسہری سیکٹرز میں بھارت نے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی جو 5 معصوم پاکستانی شہریوں اور ایک فوجی کی شہادت کا سبب بنی۔
ترجمان کے مطابق بھارت کی جانب سےمسلسل سیز فائر کی خلاف ورزیاں اور سول آبادی کو نشانہ بنایا جارہا ہے ، قابض فوج کی اشتعال انگیزی بین الاقوامی قوانین کے برخلاف ہے اور قابل مذمت ہے،بھارت کنٹرول لائن پر فائرنگ کے زریعے مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔
دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی اشتعال انگیزیوں کا بھرپورجواب دیا جاتا رہے گا۔ اس قبل بھی متعدد بار بھارتی حکام پاکستان دفترخارجہ طلب کیے جاچکے ہیں، تاہم اس کے باوجود بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی کی طرف سے2017 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے، بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے، دفترخارجہ نے بھارت پر زور دیا ہے کہ 2003کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرے جبکہ پاکستان کی جانب سے بھارت کو پیغام دیا گیا ہے کہ وہ اپنی افواج کو جنگ بندی پرمکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے اور لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت امن برقرار رکھے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی کنٹرول لائن پر فائرنگ، 9 بھارتی فوجی ہلاک، متعدد زخمی،2 بنکر تباہ