جوبائیڈن عمران خان کو ڈو مور کہنے کیلئے فون کرنا چاہتے ہیں تو نہ کریں۔معید یوسف

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈومور کہنا ہے تو ہمیں فون نہ کریں، معید یوسف
امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈومور کہنا ہے تو ہمیں فون نہ کریں، معید یوسف

اسلام آباد: پاکستان کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ اگر امریکی صدر جو بائیدن ڈو مور کہنے کیلے وزیرِ اعظم عمران خان کو فون کرنا چاہتے ہیں تو نہ کریں اور اگر بات نہیں کرنا چاہتے تو نہ کریں، ہم انتظار نہیں کر رہے۔

تفصیلات کے مطابق مشیرِ قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت وہی کرے گی جو پاکستان کے مفاد میں ہو، ملک کے مفاد کے خلاف اقدامات نہیں اٹھائیں گے۔

گفتگو کے دوران مشیرِ قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ امریکا کے ساتھ مثبت طریقے سے بات آگے بڑھائی جائے جس سے پاکستان اور خطے کو فائدہ پہنچے۔ امریکا سے تعلقات خراب کرنا ہمارا مقصد نہیں ہے۔

قبل ازیں ڈاکٹر معید یوسف کہہ چکے ہیں کہ پاکستان میں صدر جو بائیڈن کی فون کال کا انتظار نہیں کیا جارہا، الزامات لگانے ہیں یا اڈوں کا مطالبہ کرنا ہے تو جو بائیڈن اپنا وقت ضائع نہ کریں۔ پاکستان افغانستان میں استحکام چاہتا ہے، خانہ جنگی نہیں۔

مشیرِ قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے چند روز قبل اپنے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان کے حالات ہم سب کے سامے ہیں، بہت سے ممالک نے افغان قوم کی حالت پر تشویش کا اظہار کیا۔ بدقسمتی سے پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا۔

ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ اسپانسر پر مبنی دہشت گردی پاکستان پر مسلط کی گئی ہے اور دہشت گرد خطے اور پاکستان میں عدم استحکام کیلئے مستقل بنیادوں پر فعال ہیں۔ عالمی سطح پر خود کو دہشتگردی کے خلاف جنگ کا حامی بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان غیرقانونی قبضے، ریاستی دہشتگردی کی تمام اشکال کی مذمت کرتا ہے۔

 دوشنبہ میں 3 روز قبل منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے16 ویں مشیرِ قومی سلامتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ پاکستان سرحد پار سے ہونے والی دہشتگردی کا آج بھی شکار ہے۔ سرحد پار سے پاکستان کے اندر دہشتگردی کی پلاننگ اور حمایت کے لیے حکمت عملی تیار کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان دہشتگردی کی تمام اشکال کی مذمت کرتا ہے، ڈاکٹر معید یوسف

Related Posts