کراچی: سپریم کورٹ نے انسدادِ تجاوزات کے متاثرین کی اورنگی نالہ اور گجر نالہ پر آپریشن روکنے اور معاوضہ ادا کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آج گجر نالہ اور اورنگی نالہ پر جاری انسدادِ تجاوزات مہم کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے نالوں پر حکمِ امتناع کو کالعدم قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اورنگی ٹاؤن نالہ تجاوزات، اینٹی انکروچمنٹ ٹیم کو سخت مزاحمت کا سامنا
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں عدالت نے شہری انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو نالوں کی چوڑائی پر کام شروع کرنے کا حکم دے دیا۔ متاثرین کی جانب سے دی جانے والی درخواست مسترد کردی گئی۔
انسدادِ تجاوزات آپریشن سے متاثرہ کراچی کے شہریوں نے سپریم کورٹ کو دی گئی درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ نالوں پر جاری انسدادِ تجاوزات آپریشن روکا جائے اور اب تک ہونے والے نقصان کا معاوضہ ادا کیا جائے۔
عدالت نے متاثرین کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قبل ازیں جاری کردہ حکمِ امتناع بھی کالعدم قرار دے دیا اور متعلقہ اداروں کو حکم دیا کہ نالوں کی چوڑائی پر فوری طور پر کام شروع کیا جائے۔
قبل ازیں سندھ حکومت نے کمشنر کراچی نوید شیخ کی سربراہی میں نالہ متاثرین کی بحالی کیلئے ورکنگ کمیٹی قائم کی تھی جس کا مقصد انسدادِ تجاوزات آپریشن سے متاثرہ شہریوں کو گھر، پلاٹ یا رقم دینا تھا۔
ہزاروں نالہ تجاوزات متاثرین کو گھر، پلاٹ یا رقم دینے کیلئے حکومت سندھ نے 2 ماہ قبل 10 اپریل کو شہریوں کی بحالی اور آباد کاری کیلئے تجاویز تیار کرنے کی غرض سے ورکنگ کمیٹی قائم کی، تاہم متاثرین کے مسائل حل نہ ہوسکے۔
مزید پڑھیں: کمشنر کراچی کی سربراہی میں نالہ متاثرین کی بحالی کیلئے کمیٹی قائم