وزیراعظم عمران خان کی سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیزسے ملاقات

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

imran khan meet saudi king
وزیراعظم عمران خان کی سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیزسے ملاقات

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پرریاض پہنچے ہیں جہاں ان کی سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے ملاقات ہوئی ،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی سید ذوالفقار بخاری وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔

دورے کے دوران وزیراعظم سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان سےبھی ملاقات کریں گےجس میں ایرانی سپریم لیڈر اور صدر حسن روحانی سے ملاقاتوں میں سامنے آنے والی تجاویز پر تبادلہ خیال ہوگا،عمران خان کا دورہ خطے میں امن و سلامتی کے اقدام کا حصہ ہے۔

ملاقات کے دوران خطے میں کشیدگی کے خاتمے کیلئے اہم اقدامات بھی تجویز کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم سعودی قیادت کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے بھی آگاہ کریں گے۔

عمران خان اور سعودی قیادت کے درمیان بات چیت میں دوطرفہ تعلقات اور دوسرے علاقائی امور بھی زیر بحث آئیں گے۔

اس سے قبل اتوار کو وزیر اعظم نے خلیج میں امن اور استحکام کے فروغ کے لیے ایران کا دورہ بھی کیا تھا، جہاں انھوں نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات کی تھی۔ پاکستان نے سعودی عرب اور ایران میں مذاکرات کیلئے میزبانی کی بھی پیشکش کی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے دو روز قبل ایران کا بھی ایک روزہ دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ہم برادر اسلامی ممالک سعودی عرب اور ایران کے مابین تنازع نہیں چاہتے، تصادم کی صورت میں خطے میں غربت اور تیل کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا اور اس کے پیچھے مفاد پرست خوب فائدہ اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایران ہمارا پڑوسی ملک ہے جبکہ سعودی عرب نے ہرضرورت پر ہماری مدد کی ہے، دونوں ممالک میں جنگ کی صورت میں خطے میں غربت پھیلے گی۔

Related Posts