مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 72ویں روز بھی معمولات زندگی مفلوج رہے

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Curfew-in-Kashmir
مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 72ویں روز بھی معمولات زندگی مفلوج رہے

سرینگر:مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 72ویں روز بھی معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق رٹ سخت پابندیاں بدستور جاری جبکہ دکانیں بند،اسکول اور دفاتر خالی اور پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے۔
بھارتی فورسز کی بھاری تعداد میں تعیناتی، اورپری پیڈ موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ قابض انتظامیہ کی طرف سے انٹرنیٹ سروس کی فوری بحالی کا کوئی عندیہ نہیں دیاگیا ہے۔
مواصلاتی ذرائع کے فقدان کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اس سے نہ صرف لوگوں کے سماجی تال میل پر اثرات مرتب ہوئے ہیں بلکہ ریاست کی معیشت بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ فوجی محاصرے کی وجہ سے مریض سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں ۔
مواصلاتی ذرائع کی بندش کے باعث لوگ نہ صرف اپنے ارد گرد کے حالات سے بے خبر ہیں بلکہ باقی دنیا سے بھی کٹ کر رہ گئے ہیں ۔ انٹرنیٹ کی عدم موجودگی میں معلومات تک رسائی نہ ہونے کے باعث اکثر افواہوں کا بازار گرم رہتا ہے اور لوگ بے یقینی کا شکار ہوجاتے ہیں۔
دریں اثناء ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ضلع شوپیان میں پیر کی صبح نامعلوم مسلح افراد نے بھارتی ریاست راجستھان سے تعلق رکھنے والے ایک ٹرک ڈرائیور کو گولی مارکر ہلاک اوراس کی گاڑی کو نذرآتش کردیا۔
شمالی کشمیر میں ضلع کپوارہ کے علاقے نوگام میں ایک بارودی سرنگ پھٹنے سے ایک بھارتی فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوگئے ہیں۔
معروف انگریزی روزنامے کشمیر ٹائمز کی ایگزیکٹو ایڈیٹر انو رادھا بھسین نے بھارتی سپریم کورٹ میں جمع کئے گئے اپنے حلف نامے میں کہاہے کہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی انتظامیہ نے وادی کشمیر میں مواصلاتی ذرائع کی معطلی اور انٹرنیٹ کی بند ش کے بارے میں اپنے حکمنامے اور نوٹیفکیشنزعدالت سے چھپا رکھے ہیں۔

Related Posts