اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کو پناہ دینے کا انکشاف ، مقامی تھانے کی پولیس اور انتظامیہ نے حالات کشیدہ ہونے کے خطرے کے پیش نظر خاموشی اختیار کرلی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے تھانہ کراچی کمپنی کی حدود آئی اینڈ ٹی سینٹر اسٹریٹ نمبر 21 مسجد البدر ثانی سیکٹر جی ایٹ ون میں چند روز قبل ایک تنظیم کو بین کر دیا گیا تھا۔ تاہم مسجد میں کالعدم تحریک لبیک کے کارکنوں کو پناہ دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کےمطابق مسجد کے نچلے حصے میں کارکنان کو ٹھہرایا جاتا ہے۔ مسجد میں ٹھہرنے والوں میں قاری اسلم اور ان کا بیٹا قاری اویس اسلم جن کا تعلق کالعدم تحریک لبیک تنظیم سے بتایا جا رہا ہے۔ مذکورہ باپ بیٹا کی قیادت میں لوگ اکھٹے ہوتے ہیں۔
باوثوق ذرائع کے مطابق خادم حسین رضوی (مرحوم)کے دھرنہ میں بھی گرفتار ہو چکے ہیں۔ آخری وقت پر بھی پولیس نے ان دونوں کو گرفتار کرنے گئی تاہم گرفتار نہ کیا جا سکا۔ ذرائع کے مطابق مسجد کی بیسمنٹ میں ان کی رہائش ہے جہاں پر تنظیم کے کارکنوں کو بھی ٹھہرانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اہل محلے کے لوگ بھی ان سے تنگ ہیں مزید رات گئے تک طرح طرح کے لوگوں کی آمد ورفت کا سلسلہ جاری ہے، مقامی پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے ابتک قانونی کاروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر جڑواں شہروں کو کئی مقامات پر سیل کردیا گیا ہے۔ ہیوی مشینری اور کنٹینرز فیض آباد کے سنگم پر پہنچا دیئےگئے ہیں۔ ڈبل روڈ اور شمس آباد سے آئی جے پی روڈ جانے والی لنک رود کو بھی کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا ہے۔